حکومت صنعتی مسابقت میں اضافہ اور برآمدات پر مبنی نمو کیلئے پرعزم : وزیر خزانہ 

    حکومت صنعتی مسابقت میں اضافہ اور برآمدات پر مبنی نمو کیلئے پرعزم : وزیر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                         اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ حکومت صنعتی مسابقت میں اضافہ اور برآمدات پرمبنی نمو کےلئے پرعزم ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ اورکریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری سے ملکی معیشت پربیرونی اعتمادکی عکاسی ہورہی ہے، ٹیکس چوری کی روک تھام اور تکمیلی عمل میں بہتری کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرائے گئے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ نے ہائی کمشنر کو خوش آمدید کہتے ہوئے برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے طویل المدتی ترقیاتی تعلقات پر تشکر کااظہارکیا۔ انہوں نے برطانوی حکومت کی مسلسل حمایت بالخصوص ڈیجیٹلائزیشن، پبلک فنانشل مینجمنٹ، ماحولیاتی وموسمیاتی موزونیت و استحکام اور تکنیکی معاونت کے شعبوں میں تعاون پربھی شکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے واشنگٹن ڈی سی میں برطانوی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی و افریقہ جینی چیپ مین سے اپنی حالیہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے برطانیہ کے قیمتی تعاون جس میں ڈیجیٹل ڈیش بورڈ اور ماحولیاتی پروگراموں کے لیے تعاون شامل ہے، کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے ہائی کمشنر کو پاکستان میں کلی معیشت کے پائیداراستحکام ونمو کیلئے جاری معیاری اقتصادی اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اب معاشی استحکام کوپائیدارترقی ونمو کی جانب گامزن کرنے کی راہ پر ہے، کریڈٹ ریٹنگ کی تینوں عالمی ایجنسیوں نے تین سال کے وقفے کے بعد پاکستان کے اقتصادی پیش منظر کو بہتر قرار دیا ہے جو ملک کی معیشت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کامظہرہے۔ انہوں نے بتایا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ ٹیکس چوری کی روک تھام اور تکمیلی عمل میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ایمانداری پر مبنی جائزہ نظام متعارف کرانے اور سروس ڈیلیوری میں بہتری کے ذریعے عوام کا ٹیکس نظام پر اعتماد بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ چند کلیدی شعبوں میں مربوط پالیسی مداخلت کی ضرورت ہے جن میں ماہر افرادی قوت کو ملک میں برقرار رکھنے کے لیے مراعا ت، آئی ٹی شعبے میں ٹیکس سے متعلق مخصوص چیلنجز اور کاروبار میں آسانیو ں کو مزید بہتر بنانا شامل ہیں تاکہ غیر ملکی ماہرین اور سرمایہ کاروں کے لیے ماحول مزید سازگار بنایا جا سکے۔ برطانوی ہائی کمشنر نے وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو مشکل معاشی اصلاحات پر کامیابی سے عملدرآمد، 14 سال بعد پرائمری سرپلس کی واپسی اور مالی نظم و ضبط میں بہتری پر مبارکباد دی۔ انہوں نے حکومت کے اصلاحاتی تسلسل کے عزم کو سراہا اور طویل المدتی اقتصادی ترقی کے لیے واضح سمت اختیار کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ہائی کمشنر نے حکومت کی ٹیکس انتظامیہ اور ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق اصلاحات کو خوش آئند قرار دیا اور برطانیہ کی جانب سے بالخصوص آئی ٹی، ماحولیاتی مالیات اور پبلک فنانشل مینجمنٹ کے ترجیحی شعبوں میں تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ریمیٹ کے ذریعے برطانوی تعاون میں اضافے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور جاری مشترکہ منصوبوں پر بروقت پیش رفت کی اہمیت پر زور دیا۔ علاوہ ازیںوفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب سے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے روڈ سیفٹی جین ٹوڈ نے جمعرات کویہاں ملاقات کی جوعلاقائی وزرائے ٹرانسپورٹ کانفرنس میں شرکت کے سلسلے میں پاکستان کے دورے پر ہیں۔ ملاقات کے دوران جین ٹوڈ نے وزیرِ خزانہ کو سڑکوں کی حفاظت کے عالمی اور علاقائی پہلوو_¿ں پر بریفنگ دی۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ ٹریفک حادثات کے انسانی اور معاشی نقصانات نہایت سنگین ہیں جو ہر سال دنیا بھر میں ایک ملین سے زائد انسانی جانیں لے لیتے ہیں اور بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں قومی پیداوار کو نمایاں نقصان پہنچارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محفوظ سڑکوں، گاڑیوں اور نقل و حرکت کے نظاموں میں سرمایہ کاری ایک مضبوط اقتصادی اور ماحولیاتی حکمتِ عملی ہے جو پائیدار ترقی کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔ وزیرِ خزانہ نے جین ٹوڈ کی قیادت، وژن اور روڈ سیفٹی کے عالمی ایجنڈے کے فروغ میں کاوشوں کو سراہا۔

وزیرخزانہ 

مزید :

صفحہ اول -