فنی خرابی،آزادی ٹرین کے لیٹ پہنچنے پر دنیا پور کے شہریوں کا احتجاج

فنی خرابی،آزادی ٹرین کے لیٹ پہنچنے پر دنیا پور کے شہریوں کا احتجاج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


دنیا پور،جہانیاں،عبدالحکیم(نمائندگان)دنیا پور، جہانیاں میں آزادی ٹرین لیٹ پہنچیدنیاپور (نامہ نگار )یومِ آزادی کے دن سے چلنے والی ٹرین جس پر چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کی ثقافت اور ورثہ سے متعلق فلوٹ اور معلوماتی ویڈیو و ریکارڈ پر مشتمل ڈبے شامل تھے۔ محکمہ ریلوے نے دنیاپور کی ٹرین آمد کا وقت گزشتہ روز ساڑھے تین بجے دیا تھا جسے دیکھنے کے لیے آنے والے شہروں اور گردو نواح سے خواتین(بقیہ نمبر11صفحہ12پر )
و حضرات بچوں کی آمد دن 1بجے شروع ہو گئی جوں جون وقت گزرتا گیا لڑکوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا۔ ٹرین جب رات گیارہ بجے تک اسٹیشن پر نہ پہنچی تو لوگ مایوس ہو کر واپس لوٹنا شروع ہو گئے ۔ تمام لوگوں کے واپس چلے جانے پر ٹرین رات سوا تین بجے ریلوے اسٹیشن دنیاپور پہنچی جو صرف دس منٹ سٹاپ کے بعد اگلی منزل کی جانب روانہ ہو گئی ۔ شہریوں نے ریلوے حکام کی نا اہلی پر سخت احتجاج کیا ہے اورٹرین کو دوبارہ دنیاپور بروقت دن کے اوقات میں بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ جہانیاں سے نمائندہ خصوصی کے مطابقگیارہ گھنٹے کی تاخیر سے آزادی ٹرین صبح چار بجے جہانیاں پہنچ گئی۔کچھ دیر سٹاپ کرنے کے بعد منزل کی جانب رواں دواں۔ ٹرین کی تاخیر اور ریلوے اسٹیشنجہانیاں کے عملہ کے عدم تعاون کی وجہ سے شہریوں کی قلیل تعدادآزادی ٹرین کا نظارہ کر سکی ۔ سکولوں کے بچے تو 4بجے ہی اسٹیشن پہنچنا شروع ہوگئے تھے لیکن جب پتہ چلا کہ ٹرین فنی خرابی کی وجہ سے لیٹ ہے تو بچے اور بڑے مایوس ہو کر گھروں کولوٹ گئے ۔علی الصبح جہانیاں ریلوے اسٹیشن پر تحصیلدار جہانیاں سردار محمد یونس ، چوہدری خالد محمود ، حکیم انعام الحق،محمد عارف سعید ،حسیب خالد جوئیہ ،شکیل ارشد سمیت متعدد شہری موجود تھے۔عبدالحکیم سے نمائندہ خصوصی کے مطابق آزادی ٹرین ریلوے اسٹیشن عبدالحکیم پنچی تو عوام نے شاندار استقبال کیا عوام کی بہت بڑی تعداد صبح سا ڑے آٹھ بجے سے اسٹیشن پر موجود تھی مگر مخدوم پور کے قریب انجن میں خرابی کے باعث ٹرین تین گھنٹے تاخیر سے پہنچی شدید گرمی کے باوجود سائے اور پانی کا انتظام نہ ہونے پر بھی عوام اسٹیشن پر موجود رہے اور آزادی ٹرین کے انتظار میں کھڑے رہے اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے جبکہ عوام ٹرین کے ساتھ کھڑے ہو کر سلفیاں بھی بناتے رہے ۔