فروغ اقتصادی سفارتکاری کیلئے اکنامک آؤٹ اپیکس کمیٹی کے قیام کا فیصلہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،نیوز ایجنسیاں مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانااولین ترجیح،زرعی شعبے کی بہتری، پیداوار میں اضافہ اور شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے مرتب کیے جانیوالے میڈیم اور لانگ ٹرم منصوبوں سے متعلق ٹائم لائنز پر مبنی ایکشن پلان پیش کیا جائے۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے زرعی شعبے میں اصلاحات خصوصاً زرعی پیداوار میں اضافے اور فوڈ سکیورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے درپیش چیلنجز، مختلف زرعی اجناس کی پیداوار کی موجودہ صورتحال، وزیرِ اعظم ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام پر پیشرفت، مختلف اجناس کی پیداوار بڑھانے اور زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب میں مختلف اجناس کی پیداوار کے تخمینوں کا درست، مستند اور قابل بھروسہ ڈ یٹا متعین کرنے ہدایت کی،اورکہا تمام صوبائی حکومتوں، متعلقہ محکموں کی معاونت سے وزارت فوڈ سکیورٹی میں نیشنل فوڈ سکیورٹی ڈیش بورڈ فعال کرنے کے عمل کو تیز کیا جائے، تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ریسرچ اداروں، یونیورسٹیوں اور متعلقہ اداروں کے درمیان کوارڈینیشن کو مزید مستحکم اور مربوط نظام تشکیل دیا جائے۔ زرعی اجناس کی پراسیسنگ کیلئے خصوصی اقتصادی زونز پر خاص توجہ دی جائے۔ زرعی اجناس میں پیداواری اضافے اور زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے چین کے تجربے سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انکاکہنا تھا چین کی مہارت اور تعاون کا بھرپور استعمال یقینی بنایا جائے۔انہوں نے ایگروایکو لو جیکل زونز کوازسر نو مرتب کرنے کی ہدایت کی۔وزیرِ اعظم نے کہا زیتون، دالوں وغیرہ جیسی اجناس جن کی ضروریات درآمد کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں کسانوں کو ایسی اجناس کی طرف راغب اور اس ضمن میں ان کو تمام مطلوبہ معاونت فراہم کی جائے۔بعدازاں اپنی زیرصدارت اقتصادی سفارتکاری کے فروغ سے متعلق اجلاس میں وزیر ا عظم عمران خا ن نے کہا اقتصادی سفارتکاری کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، بیرون ممالک میں تعینات پاکستانی سفارت خانے اقتصادی سفارتکاری کے فروغ پر بھرپور توجہ دیں، چیئر مین سرمایہ کاری بورڈ مختلف شعبوں میں دلچسپی کا اظہار کرنیوالے بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر ممکنہ سہولت کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ اجلاس میں اقتصادی سفارتکاری کے فروغ کے حوا لے سے "اکنامک آؤٹ ریچ اپیکس کمیٹی" کے قیام سمیت وزیرِ اعظم نے کئی اہم فیصلے کئے۔جن میں اقتصادی سفارتکاری کے فروغ کے حوالے سے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف کو فوکل پرسن بھی بنایا گیا۔ اجلاس میں ملکی اقتصادی سفارتکاری کے فروغ کے حوالے سے ملکی پوٹیشنل، درپیش چیلنجز اور ان پر قابو پانے کے حوالے سے روڈ میپ بھی وزیرِ اعظم کو پیش کیاگیا۔ وزیراعظم نے کہا اقتصادی سفارتکاری کے فروغ سے بیرونی ممالک سے نہ صرف دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ معاشی میدان میں موجود صلاحیت سے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے پر ترک صدر طیب رجب اردون کا شکریہ اداکیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا ایک بار پھر ترک صدر نے کشمیریوں کے حقوق کیلئے جنرل اسمبلی اجلاس میں آواز اٹھائی، کشمیریوں کی تحریک آزادی کیلئے ترکی کی حمایت تقویت کا باعث ہے۔
عمران خان