موجودہ حالات میں اپوزیشن کا ایک بیانیہ سامنے آنا چاہیے،اورنگزیب برکی

  موجودہ حالات میں اپوزیشن کا ایک بیانیہ سامنے آنا چاہیے،اورنگزیب برکی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
  لاہور(نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اورنگزیب برکی نے موجودہ سلیکٹڈ وزیراعظم اور اسکی غیر منتخب کابینہ کے اراکین پر سخت تنقید کرتے ہوئے  اپوزیشن پارٹیوں کی قیادت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی سیاسی صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے کہ ہمارا ایک بیانیہ آنا چاہیے کہ شہری آزادی پر سمجھوتا نہیں ہوگا،پہلے جو دوسری سیاست کے عادی  تھے وہ بھی انقلاب کا نعرہ لگانے پر مجبور ہیں۔
ہمیں بھی سوچنا ہوگا کہ کب تک اس ربڑ اسٹیمپ پارلیمان کو برداشت کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارا ووٹ نہیں گنا جائے گا آواز نہیں سنی جائے گی تو پھر ہمیں بھی سوچ بدلنا ہوگی،مشترکہ اجلاس کی مثال سامنے ہے اسپیکر دوبارہ گنتی پر ساتھ نہیں دے رہے تھے،?اہم ترین قانون سازی رولز اور آئین کو بالائی طاق رکھتے ہوئے ہو رہی ہے،?نئے پاکستان میں ہر طبقے کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں،?قائد حزب اختلاف اور حزب اختلاف پر زیادہ پابندیاں ہیں، 
پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ?جو 3 پوائنٹس پاکستان بار کونسل نیسامنے رکھی ہیں آج نہیں توکل سب اس پر متفق ہوں گے،?ہمارے ساتھ یہ سب اسلیے ہو رہاتھا کہ ہم نے 18 ویں ترمیم 1973 کا آئیں بحال کیا تھا،?ہمیں اس وقت نہیں سنا گیا، آج ہمارے ساتھ بہت ساری جماعتیں کھڑی ہیں،?جب پیپلزپارٹی اینٹ سیاینٹ بجانینکلی تھی توسب نے کہا کرپشن بچانے نکلے ہیں،?آپ فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ آپ شہید ذوالفقار علی بھٹوکے ساتھ ہیں،?بھٹو خاندان کے افراد کو شہید کیا گیا،?جو بے نظیر بھٹو کو کرپٹ کہتے تھے آج شہید مانتے ہیں،?ہم پر حملے ہوتے ہیں لیکن ہم اپنے موقف پر قائم ہیں،?وہ لوگ آج ہمارے ساتھ موجود ہیں جوکہتے تھے خاتون کی حکمرانی نہیں مانتیتھے،
انہوں نے کہا آج?سندھ میں 25 لاکھ افراد بارش اور سیلاب سے متاثرہیں،?بلوچستان میں بھی بارش اور سیلاب کے متاثرین موجود ہیں،?مرتضیٰ بھٹو اور شاہنواز بھٹو کو شہید کیا گیا،?آج موٹروے وے پر ایک عورت سے بچوں کے سامنے زیادتی ہوتی ہے،?آئین اور پارلیمان کو بے اختیار کرکے بل پاس کرائے گئے.?اسپیکر صاحب ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے مطالبے میں ہمارے ساتھ نہیں تھے،?آج بتایا جاتا ہے ہم مدینہ کی ریاست میں ہیں،?جو 3 نکات پاکستان بار کونسل نیسامنے رکھے ہیں آج نہیں توکل سب اس پر متفق ہوں گے،
?ہمارے ساتھ سب اس لیے ہوا کہ ہم نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے 1973 کا آئین بحال کیا.
اورنگزیب برکی کا کہنا تھا کہ?ہمارا مقصد اور خواہش ایک ہے حکمت عملی کو بھی ایک کرنا پڑے گا،?ججز تعیناتی کے طریقے کار میں عوام،بارکونسل، عدلیہ کا کردارہوناچاہیے،?19 ویں ترمیم دباؤ کے ذریعے منظور کرائی گئی،?کل نہیں تو آج ہم ان تین نکات پر متفق ہو جائیں گے،