بلوچستان کے مفادات سب سے زیادہ عزیز،بلوچ حکومتی،اپوزیشن رہنماء و بیورو کریسی
کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان کی حکومتی واپوزیشن رہنماؤں اور بیوروکریسی نے سی پیک کو حقیقی گیم چینجر قراردیتے ہوئے کہاہے کہ بلوچستان کے لوگوں کی مقدمہ کیلئے وکالت بہتر انداز میں کی گئی اور نہ ہی صوبے کے معدنیات صحیح انداز میں استعمال ہوئے ہیں سی پیک بلوچستان کے لئے نعمت سے کم نہیں تاہم ایکٹ منظورہوناچاہیے کہ بلوچستان کا سی پیک میں حصہ اور محاصل کتنے ہوں گے بلوچستان کے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کی ضرورت اوریہاں کے طول وارض، خواندگی، تعلیم اور ضمنی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنے چاہیے،ہمیں بلوچستان کے لوگوں کی مفادات سب سے زیادہ عزیز ہے اگر ان کے مفادات کا خیال نہیں رکھیں گے تو بے رحم تاریخ اور بے رحم میڈیا ہمیں نہیں بخشے گا،ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی، بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، رکن صوبائی اسمبلی میر زابد ریلی ریکی، صوبائی سیکرٹری صحت و سابق چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمالدینی، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سینئر نائب صدر بدرالدین کاکڑ، رفیع اللہ کاکڑ، سینئر صحافی انور ساجدی اور کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمن نے کوئٹہ پریس کلب کے زیر اہتمام سی پیک اور بلوچستان کی معاشی و اقتصادی ترقی کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے جنرل سیکرٹری ظفر بلوچ، بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ایوب ترین، ایوان صنعت و تجارت کے سید سرور آغا ودیگر بھی موجود تھے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہوراحمد بلیدی نے کہا کہ سی پیک کو ہم نے خود متنازعہ بنایا ہے اس سے سیاست کا نذر کیا گیا ہے انہوں نے کہا سی پیک منصوبے دو رائے مغربی اور مشرقی روٹ میں تقسیم کردیا گیا ہے جس میں قوم پرستوں نے بھی اپنا بھر حصہ ڈالا اور سی پیک سے متعلق تمام چیزوں کو خفیہ رکھا گیا ہے حالانکہ سی پیک کے تمام پہلوؤں کو کھل کر سب کے سامنے رکھنے چاہیے تھے موجودہ حکومت بنی تو صوبے کی نمائندگی کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ہم نے احتجاج کیا جس پر ہمیں یقین دہانی کرائی گئی پہلے بلوچستان کے کچھ منصوبے منظور کئے پھر ہوشاب آواران کچلاک سمیت دیگر منصوبے منظور ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر کو انرجی کی ضرورت ہے جس کے بغیر کوئی بھی منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا بلوچستان کو ڈویلپمنٹ کی ضرورت ہے گوادر میں پانی کا مسئلہ تھا اس سلسلے میں شادی کور ڈیم بنایا گیا انہوں نے کہا کہ منصوبے کے میں اگر ریلوے ٹریک کو باقی بلوچستان سے الگ کیا گیا تو اس سے صوبے کے دیگر علاقوں کو فائدہ نہیں پہنچ سکتا حکومت نے 13بارڈر مارکیٹس بنانے کی منظور دی ہے اس سلسلے 44بلین روپے وفاق نے رکھے ہیں بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ جس کا کوئی نہیں اس کا اللہ ہوتا ہے گوکہ بلوچستان غربت و افلاس میں پہلے نمبر پر ہے جب تک ہم اپنے مسائل کے حل کے لئے آواز بلند نہیں کرتے تو ہمارے ہی وسائل پر قبضہ ہوتا رہے گا، ملک سکندر ایڈووکیٹ نے سی پیک سے متعلق کہاکہ سی پیک سے بلوچستان اور پاکستان ترقی کرسکتے ہیں بشرط کہ سی پیک منصوبے سے سب سے پہلے گوادر کی عوام کو مستفید کیا جائے رکن صوبائی اسمبلی حاجی زابد ریکی نے کہا کہ سی پیک صرف گوادر کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم و دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا جائے کہ سی پیک منصوبے جلد ہی کام شروع کیا جائے سینئر صحافی انور ساجدی نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے مگر اس سلسلے میں مقامی لوگوں کے بے دخل کرنے اور باہر سے لوگوں لا کر یہاں بسانے کا خوف یہاں موجود ہیں اس سلسلے میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کو بلوچستان کے لوگوں کو مطمئن کرنا چاہیے۔ اس موقع پر سیکرٹری صاحت دوستین جمالدینی نے پریس کلب کے صدر اور عہدیداروں کو پریس کلب کی 50سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کیا تقریب سے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سینئر نائب صدر بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ یہاں ایک خلا موجود ہے کسی کو لائن آف ایکشن اور وژن کا پتہ نہیں، آج کی تقریب کے طرز پر مزید تقاریب کا انعقاد ہونا چاہیے ا رفیع اللہ کاکڑ نے کہا کہ معاشی ترقی کی راہ میں حال رکاوٹیں دور کرکے ہی ترقی کی جاسکتی ہے۔
سیمینار