4انچ کمر بڑھنے سے موت کا خطرہ کتنا بڑھ جاتا ہے؟ سائنسدانوں کا انکشاف جان کر آپ اپنا پیٹ بڑھنے نہیں دیں گے

4انچ کمر بڑھنے سے موت کا خطرہ کتنا بڑھ جاتا ہے؟ سائنسدانوں کا انکشاف جان کر آپ ...
4انچ کمر بڑھنے سے موت کا خطرہ کتنا بڑھ جاتا ہے؟ سائنسدانوں کا انکشاف جان کر آپ اپنا پیٹ بڑھنے نہیں دیں گے
سورس: creative commons license

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک) مجموعی طور پر موٹاپے کو صحت کے لیے خطرناک قرار دیا جاتا ہے لیکن اب نئی تحقیق میں جسم کے مختلف حصوں پر چربی جمع ہونے کے متعلق سائنسدانوں نے ایک حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس تحقیق میں کینیڈا کی یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے سائنسدانوں نے 25لاکھ سے زائد لوگوں کے موٹاپے اور صحت سے متعلق ڈیٹا کا تجزیہ کرکے نتائج مرتب کیے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ پیٹ پر چربی کا بڑھنا انسان کے لیے انتہائی خطرناک ہوتا ہے اور ا س سے قبل از وقت موت ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے برعکس رانوں اور کولہوں (Hips)کا فربہ ہونا الٹ اثرات کا حامل ہوتا ہے۔ رانوں اور کولہوں کے موٹا ہونے سے قبل از وقت موت ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے اور انسان کی عمر طویل ہوتی ہے۔
سائنسدانوں نے اس حوالے سے حتمی طور پر اعدادوشمار بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ”پیٹ پر ہر4انچ اضافی چربی کے ساتھ قبل از وقت موت ہونے کا خطرہ 11فیصد بڑھ جاتا ہے۔ یہ خطرہ ان لوگوں کے لیے بھی اتنا ہی ہے جن کا باقی جسم سلم سمارٹ ہو اور صرف پیٹ بڑھا ہوا ہو۔“ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر توصیف احمد خان کا کہنا تھا کہ ”جن لوگوں کے پیٹ پر چربی جمع ہوتی ہے ان کو دوسری قسم کی ذیابیطس اور دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے اور یہی بیماریاں ان میں قبل از وقت موت کا سبب بنتی ہیں۔ پیٹ پر جمع ہونے والی چربی ہی ہے جو انسان کے دل اور دیگر اندرونی اعضاءپر ایک تہہ کی صورت میں جمتی ہے۔ رانوں اور کولہوں پر جمع ہونے والی چربی اعضائے رئیسہ پر جمع نہیں ہوتی اور ان کی صحت متاثر نہیں ہوتی۔“