13سالہ بچہ اغواء،پانچ ملزموں کیخلاف کیس کی سماعت ملتوی

13سالہ بچہ اغواء،پانچ ملزموں کیخلاف کیس کی سماعت ملتوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (خصوصی رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ملتان نے مقامی ڈاکٹر کے 13 سالہ بیٹے کے ا(بقیہ نمبر46صفحہ6پر)
غوا برائے تاوان میں ملوث میڈیکل ریپ سمیت پانچ ملزمان کے خلاف کیس کی سماعت مزید گواہوں کی شہادتیں قلمبند کرنے کے لیے ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔اس موقع پر ملزمان کے وکیل جیمز جوزف عدالت پیش نہیں ہوئے۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ قطب پور کے مطابق 4 جولائی 2021 کو مقدمہ نمبر 617 اغوا برائے تاوان درج کیا گیا تھا۔ جس کے مطابق ملتان کے علاقے مختیار ٹان سے تاوان کے لیے ڈاکٹر غلام شبیر کے 13 سالہ اکلوتے بیٹے زین العابدین کو اغوا کیا گیا۔ جسے پولیس نے 6 جولائی کو بحفاظت بازیاب کرایا اور 5 ملزمان کو گرفتار کیا۔ مغوی زین العابدین چھٹی جماعت کا طالب علم ہے اور ڈاکٹر غلام شبیر جو کہ خواجہ غلام فرید سوشل سیکورٹی ہسپتال میں پرنسپل میڈیکل آفیسر ہیں وہ ان کا اکلوتا بیٹا ہے بچے کی بازیابی کے لیے ڈاکٹر غلام شبیر سے 35 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ گرفتار ملزمان میں محمد یوسف، عبران بلال، محمد شہزاد، محمد زاہد اور تراب شاہ شامل ہیں۔ تفتیش کے مطابق ملزم تراب شاہ میڈیکل ریپ ہے اور اسکا بچے کے والد ڈاکٹر غلام شبیر کے پاس آنا جانا تھا۔جس نے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر تاوان کی غرض سے بچے کے اغوا کی منصوبہ بندی کی۔پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔