نئے ڈی جی آئی ایس آئی عاصم ملک اور جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کورٹ مارشل کے درمیان کیاتعلق ہے؟ جانیے

Sep 24, 2024 | 12:20 PM

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اب اپنے عہدے سے ریٹائر ہو چکے ہیں اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو نیا ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس آئی تعینات کر دیا گیا ہےاور وہ 30 ستمبر کو عہدہ سنبھالیں گے۔

ندیم انجم کی مدتِ ملازمت ایک سال قبل ختم ہو چکی تھی، لیکن  ملک کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر انہیں ایک سال کیلئے توسیع دی گئی ۔ اس دوران، ندیم انجم اور میجر جنرل فیصل نصیر، جو ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر انٹیلی جنس تھے، کے درمیان اختلافات کی خبریں گردش کرتی رہیں۔یہ  افواہیں بھی تھیں کہ ندیم انجم کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی حمایت حاصل تھی، جس کی وجہ سے انہیں تبدیل نہیں کیا گیا تھا۔

نئے ڈی جی آئی ایس آئی، لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کا تعلق ایک فوجی خاندان سے ہے۔ ان کے والد جنرل غلام محمد ملک، جو کور کمانڈر راولپنڈی بھی رہ چکے ہیں، جنرل جی ایم کے نام سے معروف تھے۔

عاصم ملک نے فوج میں 80ویں لانگ کورس کے ذریعے شمولیت اختیار کی، جبکہ ان کے والد نے 1950 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس نئی تقرری سے قبل، عاصم ملک جی ایچ کیو میں ایڈجوٹنٹ جنرل کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ فوج کی ’جج ایڈووکیٹ جنرل ‘(جے اے جی) برانچ، جو کہ کورٹ مارشل جیسے قانونی معاملات کو دیکھتی ہے، ہمیشہ ایڈجوٹنٹ جنرل کے تحت کام کرتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید بھی ماضی میں ایڈجوٹنٹ جنرل رہ چکے ہیں اور اب اسی برانچ کے تحت کورٹ مارشل کا سامنا کر رہے ہیں۔

مزیدخبریں