امریکہ نے عالمی فوجداری عدالت پر پابندیاں لگانے کا عندیہ دیدیا

Sep 24, 2025

                                                            واشنگٹن (آئی این پی)بین الاقوامی فوجداری عدالت پر امریکی پابندیاں لگنے کا امکان ہے، وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ کا کہنا ہے کہ عالمی اداروں نے ورلڈ آرڈر تباہ کیا، ٹرمپ دنیا کے سامنے صورت حال رکھیں گے، امریکی عوام نے ٹرمپ کو احتساب کیلئے ووٹ دیا ہے اور وہ احتساب ضرور کریں گے۔برطانوی خبر رساں ادارے  کے مطابق امریکا نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اس ہفتے ہی بین الاقوامی فوجداری عدالت پر مکمل پابندیاں عائد کر سکتا ہے  جس سے عدالت کے روزمرہ امور شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔ یہ اقدام اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے ردِعمل کے طور پر زیرِ غور ہے۔امریکا اس سے قبل آئی سی سی کے متعدد پراسیکیوٹرز اور ججوں پر پابندیاں لگا چکا ہے تاہم عدالت کو بطور ادارہ فہرستِ پابندی میں شامل کرنا ایک بڑا اور غیر معمولی اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق عدالتی حکام نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جب کہ رکن ممالک کے سفارت کار بھی اس معاملے پر مشاورت کر چکے ہیں۔ ایک امریکی عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ ادارہ جاتی پابندیوں پر غور جاری ہے لیکن اس پر عمل درآمد کے وقت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ آئی سی سی نے امریکا اور اسرائیلی اہلکاروں پر غیر حقیقی دائرہ اختیار جتایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے پاس ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ذریعے راستہ بدلنے کا موقع ہے، بصورتِ دیگر امریکا اپنے فوجی اہلکاروں اور دیگر مفادات کے تحفظ کیلئے اضافی اقدامات کرے گا۔ذرائع کے مطابق ممکنہ پابندیوں کے خدشے کے پیش نظر آئی سی سی نے اپنے عملے کو 2025 کے باقی سال کی تنخواہیں مقدم ادا کر دی ہیں تاکہ بینکنگ یا مالی رسائی میں مشکلات کے اثرات کم کیے جا سکیں۔ عدالت نے متبادل بینکنگ سروسز اور سافٹ ویئر فراہم کنندگان کی تلاش بھی شروع کر دی۔دی ہیگ میں قائم عدالت نے حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو، سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ اور حماس کے رہنماؤں پر غزہ جنگ کے دوران مبینہ جرائم کے الزامات عائد کیے تھے۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے 125 رکن ممالک میں سے کچھ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکی اقدامات کے خلاف آواز بلند کریں گے۔ایک سینئر سفارتکار نے کہا کہ انفرادی پابندیوں کا راستہ اختیار کیا جا چکا ہے، اب سوال یہ نہیں کہ اگلا قدم اٹھایا جائے گا یا نہیں بلکہ یہ ہے کہ کب اٹھایا جائے گا۔امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے بھی عدالت کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ اور امریکا و اسرائیل کے خلاف قانونی ہتھیار قرار دیا ہے

امریکہ عندیہ

مزیدخبریں