اسلام آباد(آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کو بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شکایات سیل کو گزشتہ سال کے دوران 17 ہزار 975 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 97 فیصد شکایات حل کر دی گئیں۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا ارادت شریف کی زیر صدارت ہوا، جس میں کمیٹی اراکین، ایڈیشنل سیکرٹری پارلیمانی امور اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن صاحبزادہ صبغت اللہ کا الیکشن ترمیمی بل موخر کر دیا گیا۔ رکن کمیٹی محمود بشیر ورک نے کہا کہ صاحبزادہ صبغت اللہ کمیٹی سے استعفیٰ دے چکے ہیں، اس لیے یہ بل غیر ضروری ہے۔سیکرٹری پارلیمانی امور نے بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم شکایات سیل 2013 میں وزیراعظم ہاؤس سے وزارت پارلیمانی امور کو منتقل کیا گیا تھا، جہاں ایک الیکٹرانک ڈیش بورڈ اور کال سینٹر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیل کو سب سے زیادہ شکایات امن و امان، غربت میں کمی، مہنگائی اور توانائی کے مسائل پر موصول ہوئیں۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 2 ہزار 39 شکایات امن و امان، 1 ہزار 833 غربت میں کمی، 952 انسانی حقوق، 841 توانائی اور 491 بدعنوانی سے متعلق موصول ہوئیں۔ ملک بھر سے پولیس کے رویے سے متعلق 451 جبکہ عام سیکیورٹی سے متعلق 1 ہزار 734 شکایات درج ہوئیں۔چیئرمین کمیٹی رانا ارادت شریف نے کہا کہ کئی شکایات ایسی ہیں جو وزیراعظم آفس تک نہیں پہنچنی چاہئیں، جیسے ڈگری گم ہونے یا پنشن کے معاملات ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ نچلی سطح کا نظام درست طور پر کام نہیں کر رہا۔
شکایات سیل