حکومت پنجاب کا زرعی سائنسدانوں مزید تحقیقی سہولیات فراہم کرنے کافیصلہ
فیصل آباد(بیورورپورٹ)حکومت پنجاب نے زرعی سائنسدانوں کی استعدادکار میں اضافہ کیلئے انہیں اندرون و بیرون ملک مزید تحقیقی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ دنیا میں فوڈ سکیورٹی اور زراعت کے بدلتے ہوئے رجحانات سے روشناس ہوکراس کے ثمرات پاکستان میں منتقل کرنے سمیت کاشتکاروں اور ملکی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ریسرچ کاعمل آگے بڑھا اور کاشتکاروں کے ساتھ اپنے روابط کوفروغ دے کران کی فی ایکڑ پیداوارمیں اضافہ سے پاکستان میں بھوک اور غربت کا خاتمہ ممکن بنا سکیں اورجس طرح گندم میں خود کفالت حاصل کی گئی ہے اسی طرح دیگر فصلوں کی پیداوار میں بھی خودکفالت کاخواب شرمندہ تعبیر کیاجاسکے۔ محکمہ زراعت کے ذرائع نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ زرعی شعبہ کی کاوشوں کی بدولت ہی ملکی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ دیگر تمام شعبوں کے مقابلہ میں زیادہ ہے۔
لیکن اس میں مزید اضافہ کی گنجائش موجود ہے کیونکہ بھوک ، غربت اور بے روزگاری جیسے مسائل فوڈسکیورٹی سے جڑے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ زراعت کا شعبہ وسائل کی کمی کا شکارضرور ہے لیکن اس کو چیلنج سمجھتے ہوئے ہمیں آگے بڑھنا ہے ۔انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زوردیا کہ تیلدار اجناس ، دالوں اور سبزیوں کی زیادہ پیداوار دینے والی اقسام دریافت کریں تاکہ ان کی درآمد پر خرچ ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کم پیداواری لاگت سے زیادہ پیداوارکے حصول کے لیے کاشتکاری کے جدید طریقے بھی متعارف کرائے جائیں اس کے علاوہ زرعی اجناس کی ویلیو ایڈیشن پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا اب اسی طرف جارہی ہے۔