ڈین فیکلٹی آف کامرس لاء اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن کی تقرری تنازعات کا شکار
ملتان (جنرل رپورٹر)بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ڈین فیکلٹی آف کامرس لاء اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن کی تقرری تنازعات کا شکار ہو کر رہ گئی ہے اور 10 سال گزرنے کے بعد بھی اس فیکلٹی میں ڈین کی تقرری نہ ہو سکی ہے۔ موجودہ ایڈمنسٹریشن نے اپریل 2017ء میں ڈین کی تعیناتی (بقیہ نمبر10صفحہ12پر )
کے لئے تین ناموں کو فائنل کیا اور ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو کیس بھیجا لیکن پروفیسر حنیف اختر کو میرٹ پر پہلے نمبر کر دیا۔ اس پر ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اعتراض لگا کر کیس واپس بھیج دیا اور درستگی کا کہا لیکن یونیورسٹی کے سابقہ رجسٹرار ڈاکٹر مطاہر اقبال نے دوبارہ کیس ویسے ہی بنا کر بھیج دیا جس پر ڈاکٹر مطاہر اقبال کو لاہور طلب کیا گیا لیکن وہ اتھارٹیز کو مطمئن نہ کر سکے جس پر کیس پھر یونیورسٹی کو واپس بھیج دیا گیا۔ تیسری دفعہ حنیف اختر کے ڈین کے نمبروں میں غیر قانونی اے سی آر کے نمبر تو کم کر دئیے لیکن اسے ’’پروجیکٹ‘‘ کے نمبر زیادہ دے دئیے گئے ہیں اور حنیف اختر کی ملازمت کا وہ دورانیہ بھی ان کی سروس میں شامل کر دیا گیا جب وہ سعودی عرب میں نوکری کر رہے تھے۔ مزید اس کی غیر قانونی تقرری کا کیس جو چانسلر/ گورنر کے پاس زیرسماعت ہے اسے بھی ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے ’’مخفی‘‘ رکھا گیا ہے جبکہ سینئر موسٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد شوکت ملک کو ان کے پروجیکٹ کے نمبر بھی نہیں دئیے گئے جس پر پھر اعتراض لگا کر ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے یہ کیس واپس زکریا یونیورسٹی کو بھیج دیا گیا ہے اور تین دن میں رپورٹ طلب کی ہے۔ یونیورسٹی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک کیس چوتھی مرتبہ واپس بھیجا گیا ہے۔
تقرری