ایرا میں چاچے مامے بھرتی کیے گئے، جنرلز بھی ڈیپوٹیشن پر آئے: چیف جسٹس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ایرامیں رشتہ داروں کو بھرتی کیا گیا؟ ایرا میں چاچے مامے بھرتی کیے گئے، ایرا میں جنرلز بھی ڈیپوٹیشن پر آئے، زلزلہ متاثرین کے کمبل فروخت ہو گئے۔
سپریم کورٹ میں 2005 کے زلزلہ فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا زلزلے سے متاثرہ شہربالاکوٹ کاکیابنا، کیا غیر ملکی امداد قومی خزانے میں ڈال دی گئی؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مختص رقم وزارت خزانہ جاری کرتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ زلزلے کے وقت مخیرحضرات نے فنڈز دیے، غیر ملکی امداد بھی پاکستان آئی،ان تمام فنڈزکاکیا بنا؟ زلزلہ متاثرین کے کمبل فروخت ہو گئے ، متاثرین کیلئے مجموعی طور پر کتنی امداد آئی؟۔
وزارت خزانہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بیرون ملک سے زلزلہ متاثرین کیلئے 2 ارب 89 کروڑڈالرامداد آئی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پاکستان کے لوگوں نے متاثرین کیلئے کتنی امداددی؟ایرا کے مطابق فنڈز وفاقی حکومت کے پاس آئے، حکومت کے کام میں بہت پیچیدگیاں ہیں، معلوم ہونا چاہیے کہ امداد کی مد میں کتنا پیسہ جمع ہوا؟۔درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ عالمی کانفرنس میں زلزلہ متاثرین کیلئے 3 ارب 60 کروڑ ڈالر اکٹھے ہوئے جبکہ 1985 میں ایرا کے اکاو¿نٹ میں 85 ارب روپے تھے۔
چیف جسٹس زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کیلئے بذریعہ سڑک بالا کوٹ کیلئے روانہ
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ زلزلہ متاثرین کیلئے جنہوں نے فنڈز دیے ان کو بھی بلا لیتے ہیں، ایرا نے زلزلہ متاثرہ علاقوں کیلئے کیا کیا؟ایرامیں رشتہ داروں کو بھرتی کیا گیا کس کس کے رشتے داروں کوبھرتی کیاگیا؟ ایرا میں چاچے مامے بھرتی کیے گئے، ایرا میں جنرلز بھی ڈیپوٹیشن پر آئے، بیرون ملک سے فنڈز متاثرین کیلئے آئے یہ فنڈز کسی دوسری جگہ استعمال کرنا جرم ہے۔
بعد ازاں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ذاتی طور پر بالا کوٹ جانے کا فیصلہ کیا اور بذریعہ سڑک زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کیلئے روانہ ہوگئے۔