مصطفیٰ کمال نے نئی مردم شماری کے نتائج کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

مصطفیٰ کمال نے نئی مردم شماری کے نتائج کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
مصطفیٰ کمال نے نئی مردم شماری کے نتائج کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے نئی مردم شماری کے نتائج کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیاہے۔
مصطفی کمال نے سپریم کورٹ رجسٹری میں نئی مردم شماری کے نتائج کیخلاف درخواست جمع کروا دی گئی ہے۔درخواست میں لکھا گیا ہے کہ نادرا رکارڈ کے مطابق کراچی کی رجسٹرڈ آبادی دوکروڑ15لاکھ ہے۔درخواست گزارمصطفی کمال نے کہا مردم شماری میں نادرا سے بھی مدد نہیں لی گئی۔کراچی کی آبادی دانستہ کم ظاہر کرکے جانبداری کا مظاہرہ کیا گیا۔کراچی کے بیشتر علاقوں کو مردم شماری میں شمار ہی نہیں کیا گیا۔مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو1کروڑ60 لاکھ ظاہر کیاگیا۔
درخواست گزار نے کہا کہ مردم شماری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے،درخواست گزار ۔کراچی میں صوبائی اورقومی اسمبلی نشستوں میں اضافہ کیا جائے۔درخواست میں ادارہ شماریات،وفاقی حکومت،چیرمین نادرا اوردیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
میڈیاسے گفتگوکے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کا کونسا علاقہ ہے جس کے لوگ کراچی میں نہیں بستے،کراچی کی آبادی لاہور کے مقابلے میں ڈیڑھ فیصد کیسے بڑھی ؟نادرا کا ریکارڈ نکال لیں ،ریکارڈ جھوٹ نہیں بولتا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کومشترکہ مفادات کونسل میں اس مقدمے کولڑناچاہیے تھا۔وزیراعلیٰ سندھ مردم شماری کے نتائج کی توثیق کرکے آگئے ۔
پی ایس پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ خوشی خوشی مردم شماری نتائج کی توثیق کرآئے۔آبادی کم ہونے سے سندھ کو پیسے کم ملیں گے،میں وزیراعلیٰ سندھ کے اس عمل کو تنگ نظری کہوں گا۔وزیراعلیٰ سندھ اپنے صوبے کا نقصان کرکے دستخط کرکے آگئے ۔وزیراعلیٰ سندھ کے بڑے تھے انہیں یہ مقدمہ لڑنا چاہیے تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کیوں خاموش ہے ،وزیراعلیٰ اس پر بات کیوں نہیں کرتے۔ہم نے کراچی والوں کی آواز بنتے ہوئے دستاویز جمع کرائی ہیں،مردی شماری کا الیکشن سے تعلق نہیں ہوتا ۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -