16 سالہ لڑکی سے زیادتی کرنے والے بھارت کے معروف ترین سادھو ’آسارام باپو‘ کو ایسی سزا سنا دی گئی کہ ہر ’جنسی درندہ‘ خوف سے کانپ اٹھے گا، بھارتی خواتین خوش ہو گئیں

16 سالہ لڑکی سے زیادتی کرنے والے بھارت کے معروف ترین سادھو ’آسارام باپو‘ کو ...
16 سالہ لڑکی سے زیادتی کرنے والے بھارت کے معروف ترین سادھو ’آسارام باپو‘ کو ایسی سزا سنا دی گئی کہ ہر ’جنسی درندہ‘ خوف سے کانپ اٹھے گا، بھارتی خواتین خوش ہو گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جودھپور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی شہر جودھپور کی عدالت نے بھارت کے معروف ترین سادھو ”آسارام باپو“ کو 16سالہ نابالغ لڑکی سے ریپ کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔عمران خان کی تیسری بیوی بشریٰ مانیکا ناراض ہو کر میکے چلی گئیں، بشریٰ مانیکا کے پہلے شوہر سے بیٹے کی بنی گالہ میں رہائشی ناراضگی کی وجہ بنی: نجی اخبار کا دعویٰ 
آسارام باپو پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے آشرم میں اگست 2013ءمیں ایک 16 سال کی نابالغ لڑکی کا ریپ کیا تھا۔ 77 سالہ آسارام باپو کو اس واقعے کے کچھ دنوں بعد گرفتار کیا گیا تھا اور وہ گزشتہ ساڑھے چار برس سے جیل میں ہیں۔
اس معاملے میں بابا کے چار معاونین پر بھی جرم میں شریک ہونے کا الزام تھا تاہم عدالت نے ان کے دو معاونین کو قصوروار قرار دیا اور دو کو الزامات سے بری کر دیا تھا۔مقدمے کی سماعت کے دوران کئی گواہوں پر حملے بھی کئے گئے تھے اور ایک گواہ تاحال لاپتہ ہے جبکہ متاثرہ لڑکی کے خاندان کو بھی دھمکیاں دی گئی تھیں۔
بھارتی شہر جودھپور کی ایک عدالت نے ملک کے سرکردہ سادھو آسارام کو نابالغ لڑکی کے ریپ کے مقدمے میں مجرم قرار دیا ہے اور سزا سنائی۔ متاثرہ لڑکی کے والدین سادھو کے معتقد تھے اور متاثرہ لڑکی ان کے زیر انتظام چلائے جانے والے ایک رہائشی سکول میں مقیم تھی۔
مقدمے کے فیصلے کے بعد حالات خراب ہونے کے پیش نظر مقدمے کی سماعت جودھپور کی جیل میں ہوئی۔متاثرہ لڑکی کے والد نے عدالت کے فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان نے بہت مشکلیں برداشت کی ہیں اور انہیں بالآخر اب انصاف ملا۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔اس بھارتی کھلاڑی پر بھی ایک ایسی بالی ووڈ حسینہ مرمٹی کہ بھارت بھر میں بھونچال سا آ گیا، یہ حسینہ کون ہے؟ دیکھ کر آپ بھی کہیں گے ”لڑکی کی آنکھیں ہی چیک کروا لیں ایک بار“ 
بابا آسارام سن 1941ءمیں پاکستان کے صوبہ سندھ میں پیدا ہوئے تھے اور وہ تقسیم کے بعد بھارتی ریاست گجرات منتقل ہو گئے۔وہ ایک مقبول سادھو ہیں اور 19 ملکوں میں ان کے 400 سے زیادہ آشرم ہیں جبکہ ان کے پیروکاروں کی تعداد کروڑوں میں بتائی جاتی ہے۔ انڈین وزارت داخلہ نے پردیش، گجرات، راجستھان اور ہریانہ میں حساس مقامات پر اضافی فورسز تعینات کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔