دبئی میں وزارت امکانات ( Ministry of Possibilities) متعارف کرادی گئی، یہ کیا کام کرے گی؟ آپ بھی جانئے
دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں امکانات کی وزارت ( Ministry of Possibilities) متعارف کرادی گئی ہے جو کسی باقاعدہ وزیر کے بغیر کام کرے گی ۔ اس سے قبل 2016 میں دبئی میں خوشیوں اور برداشت (ministries of happiness and tolerance) کی وزارتیں بھی متعارف کرائی گئی تھیں۔
دبئی میں غیر روایتی طور پر وزارتِ امکانات متعارف کرائی گئی ہے ۔ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ راشد المکتوم نے بتایا کہ یہ وزارت کسی وزیر کے بغیر کام کرے گی ، کابینہ کے تمام وزرا اس کے نمائندے ہوں گے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر بتایا کہ انہوں نے پہلی ورچوئل منسٹری آف پوسبلیٹیز متعارف کرائی ہے جو یو اے ای میں گورنمنٹ کا ایک نیا ورکنگ طریقہ کار پیش کرے گی ۔ اس وزارت کا کام مستقبل کے حکومتی نظام کی تشکیل اور مستقبل کے امکانات کا جائزہ لینا ہوگا۔
We launched the world's first virtual "Ministry of Possibilities," a new government work system in the UAE. The virtual ministry, administered by the cabinet, will address pressing national portfolios and build future government systems. pic.twitter.com/DQAu3N8zqx
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) April 23, 2019
جمعرات کے روز ایک اور ٹویٹ میں شیخ راشدالمکتوم نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے 4 وزرا کو وزارت امکانات کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ ابتدائی طور پر شیخ سیف بن زاید، عبید الطائر، نوریٰ الکعبی اور عہد الرومی وزارت امکانات کے انچارج ہوں گے تاہم مستقبل میں کابینہ کے دوسرے ارکان کو بھی اس وزارت کی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔
عرب میڈیا کے مطابق وزارت امکانات کے ذمے فعال پبلک سروسز کی فراہمی سمیت کئی اہم امور کی انجام دہی ہوگی۔ یہ وزارت سرکاری خریداری کیلئے آن لائن پلیٹ فارم بھی تیار کرے گی جس سے 60 روز کی مدت کم ہو کر صرف 6 منٹ رہ جائے گی ، یہ وزارت متحدہ عرب امارات کے بچوں میں چھپا ٹیلنٹ بھی سامنے لے کر آئے گی۔
We assigned four UAE ministers Sheikh Saif bin Zayed, Obaid Al Tayer, Noura Al Kaabi and Ohood Al Roumi to oversee the Ministry of Possibilities. The roles will be shuffled among other ministers in the future. pic.twitter.com/7IwnR4Tbck
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) April 25, 2019