جزوی لاک ڈاؤ ن میں 9مئی تک توسیع، آرٹی فیشل انٹیلی جنس سسٹم کی طرف جا رہے ہیں مریضوں کی نشان دہی کیلئے آئی ایس آئی کی مدد سے ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم شروع کرینگے: عمر ان خان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آ رٹی فیشل انٹیلی جنس سسٹم کی طرف جا رہے اور اس حوالے سے آئی ایس آئی اوردیگرایجنسیوں سے اس معاملے پرمشاورت کی ہے، آرٹی فیشل انٹیلی جنس سسٹم سے مریضوں اورمقامات کی نشاندہی ہوسکے گی۔وزیراعظم عمران خان نے انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی مدد سے لاک ڈاؤن کیلئے ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم لانے کا اعلان کیا جمعہ کو وزیراعظم عمران خان سے چند صحافیوں نے ملاقات کی جن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا معاملے پرپاکستان کوکوئی امداد نہیں ملی، کوروناکب ختم ہوگا،اس بارے میں کچھ نہیں کہاجاسکتا،آرٹی فیشل انٹیلی جنس سسٹم کی طرف جا رہے اور اس حوالے سے آئی ایس آئی وردیگرایجنسیوں سے مشاورت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم سے مریضوں اورمقامات کی نشاندہی ہوسکے گی، آہستہ آہستہ لاک ڈاون کھول رہے ہیں تاہم اس میں وقت لگے گا،کوروناپوری دنیاکیلئے بڑاامتحان ہے، ترقی پذیراورترقی یافتہ ممالک میں کوروناکے مسائل مختلف ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زررک گئی ہیں، آئی ایم ایف نے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف دیا،پی ٹی آئی ملک میں سب سے پہلے سوشل میڈیااستعمال کرنیوالی جماعت ہے،کوئی کتنابھی جھوٹ بولے،آخرکارعوام سچ ڈھونڈلیں گے، ٹیلی ایجوکیشن سسٹم سے ان علاقوں میں تعلیم پہنچی جہاں کوئی نظام نہیں تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ 75 فیصد دہاڑی دار مزدور ہمارے پاس رجسٹرڈ ہی نہیں، ایسے لوگوں کی وجہ سے ہی لاک ڈاؤن نہیں لگانا چاہتا تھا۔مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کا پیسہ بنانے والے آزاد میڈیا سے خوف کھاتے ہیں۔ تاہم کوئی کتنا بھی جھوٹ بولے، بالاخر عوام سچ ڈھونڈ لیں گے۔انہوں نے ڈیجیٹل میڈیا کے صحافیوں کو بتایا کہ پی ٹی آئی پاکستان میں سب سے پہلے سوشل میڈیا استعمال کرنے والی جماعت ہے۔ 30 اکتوبر 2011ء کو تحریک انصاف کے جلسے کے بعد مخالفین میں خوف پیدا ہوا اور 2012ء میں میڈیا پر پیسے کا استعمال شروع ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے مشکلات میں راستے نکالنے کی صلاحیت انسان میں رکھی ہے۔ ٹیلی ایجوکیشن سسٹم سے ان علاقوں میں تعلیم پہنچی جہاں کوئی نظام نہیں تھا۔وزیر اعظم عمران خان سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملاقات کی ہے جس میں قومی اسمبلی کے ورچوئل اجلاس منعقد کرنے سے متعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سپیکر اسد قیصر نے وزیراعظم عمران خان کو بجٹ سمیت قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے متعلق مشاورت پر آگاہ کیا، اسد قیصر نے کورونا سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی تجاویز سے بھی آگاہ کیا، خصوصی کمیٹی برائے زرعی اجناس کی سفارشات کی تیاری پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے حوالے سے مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔انہوں نے کہا پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں سے رائے لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔وزیراعظم نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹیوں کے ویڈیو لنک کے زریعے انعقاد کو بھی سراہا۔ عمران خان کا کہنا تھا موجودہ حالات میں پارلیمان کو موثر اور فعال رکھنا انتہائی ضروری ہے، پارلیمنٹ عوام کی امنگوں کا ادارہ ہے، حکومت کورونا سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے، موجودہ صورتحال میں پارلیمنٹ کا مثبت کردار قابل تعریف ہے۔زیراعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بابر اعوان نے وزیراعظم کو پارٹی امور سمیت ملکی سیاسی صورتحال سے ا?گاہ کیا جبکہ احتساب سے متعلق معاملات بھی زیرغور ا?ئے۔وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی ا?ج شام چار بجے وزیراعظم ہاؤس میں طلب کر رکھا ہے جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اجلاس میں کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان سے وزیر مملکت شہریار آفریدی نے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی اوروزیر اعظم کو پارلیمنٹ کی فنکشنل کمیٹی پر بریفننگ دی۔وزیر مملکت نے تبلیغی جماعت، زائرین اور سمندر پار پاکستانیوں کی وطن واپسی،پاکستان میں لاک ڈاون میں پھنسے غیر ملکی شہریوں کی انکے گھروں کو واپسی پر بھی بریفنگ دی۔شہریار آفریدی نے وزیر اعظم کو اسد قیصر کی ہدایات کے مطابق رمضان المبارک کی آمد کے باعث گھروں کو واپسی کے عمل کو تیز کر دینے پر آگاہ کیا اور کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مکمل تعاون کررہی ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمانی کمیٹی کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ پارلیمان اور مختلف وزارتوں کے تعاون سے تبلیغی جماعت، زائرین اور سمند پار پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے اقدامات پاکستان تحریک انصاف کے مشن کے عین مطابق ہیں۔
وزیر اعظم
لاہور،اسلام آبا(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیان)دوفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی وبائی صورتحال کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں مزید 15 روز کی توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔ صوبائی حکومتیں صورتحال کے مطابق فیصلہ کریں گی۔یہ اہم فیصلہ وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ چاروں وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعدادوشمار پر شرکا کو بریفنگ دی گئی۔یاد رہے کہ قومی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں لاک ڈاؤن میں 28 اپریل تک توسیع کی گئی تھی۔قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 مئی تک لاک ڈاؤن کی موجودہ صورتحال کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں صوبوں نے بھی اپنی اپنی تجاویز دیں۔ ہم ملک بھر میں کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک ہر مسلمان کے لئے اہم ترین مہینہ ہوتا ہے، اس دوران پاکستان کے کسی بھی حصے میں سحر اور افطار میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی.ادھر پنجاب حکومت نے بھی لاک ڈاؤن میں مزید 15 دن توسیع کا اعلان کر دیا۔ سحر وافطار کے وقت دودھ دہی کی دکانیں کھولنے کی اجازت جبکہ افطار کے اجتماعات پر پابندی ہوگی۔یہ فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ، اس کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سمیت دیگر ایشوز پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کو مزید 15 دن توسیع دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایات جاری کی گئیں کہ اجتماعی افطاری کی اجازت پر پابندی ہوگی تاہم رمضان المبارک میں سحر وافطار کے وقت دودھ دہی اور پکوڑے سموسے کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تمام انتظامیہ کو دی گئی ہدایت پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔حکومت پنجاب کی جانب سے جاری اجازت کے تحت کریانہ سٹورز، دودھ، دہی کی دکانیں، بیکریاں اور تندور صبح دو سے چار بجے تک کھل سکیں گی۔ کاروبار کے اوقات کار پہلے کی طرح نافذ العمل ہوں گے۔ پنجاب میں مساجد کے ایس او پیز پر عملدرامد کے لئے کمیٹیاں بنیں گی۔ محلہ اور مساجد کمیٹیاں ایس او پیز پر نفاذ کو دیکھیں گی۔ جو مساجد ان ہدایات کو فالو نہیں کریں گی ان کو بند کیا جا سکتا ہے، باقی جن کاروبار کی پہلے اجازت تھی انہی اوقات کے مطابق کام کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے کہا کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ اجتماعی مشاورت سے کیاگیاہے-کورونا کا پھیلاؤروکنے کے لئے لاک ڈاؤن میں توسیع ناگزیر ہے-- گروسری سٹورز،کریانہ سٹورز،ڈیپارٹمینٹل سٹورزوسپرمارکیٹس(صرف گروسری،پھل اورسبزیوں کے سیکشن)صبح9بجے سے شام5بجے تک کھلیں رہیں گے-آپٹیشنزشاپس، بیکریاں،زرعی ادویات، بیچ، کھاد کی دکانیں اور آٹو ورکشاپس بھی صبح 9بجے سے شام 5بجے تک اوپن رہیں گی- زرعی مشینری کی ورکشاپس، سپیئر پارٹس کی شاپس اور وینڈرزکو بھی مقررہ اوقات میں کام کرنے کی اجازت ہوگی-دودھ دہی کی دکانیں،پولٹری اورمرغی کے گوشت کی دکانیں معمول کے مطابق صبح 9بجے سے رات 8بجے تک کھلی رہیں گی-پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی- مارکیٹیں، شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور نجی و سرکاری دفاتر بند رہیں گے-میڈیکل سٹورزاور فارمیسی کھلی رہیں گی- بلوچستان حکومت نے بھی صوبے میں لاک ڈاؤن میں 5 مئی تک توسیع کردی۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ بلوچستان میں اب تک 6ہزار کورونا ٹیسٹ کیے، مثبت کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے، صوبائی حکومت نے 5 مئی تک لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا کہ تاجروں نے صوبائی حکومت سے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، نماز تراویح کے لیے ایس اوپیز جاری کیے، علماء سے گزارش کی ہے کہ اس پر عمل کریں،علماء بھی اس بات کے مستحق ہیں کہ ان کی مالی مدد و معاونت کی جائے۔
لاک ڈاون توسیع
اسلام آباد، لاہور،کراچی، پشاور (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)ملک میں جمعے کے روز کورونا سے مزید 11 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد ، ہلاکتیں 248 ہوگئیں،جبکہ کیسز کی مجموعی کیسز 11736تک پہنچ گئیملک بھر سے کورونا کے 591 کیسز رپورٹ ہوئے اور 11 ہلاکتیں بھی سامنے آئیں 248 ہلاکتوں میں سے اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 89 افراد انتقال کرچکے ہیں۔اس کے علاوہ سندھ میں 75، پنجاب میں 68، بلوچستان میں 10 جب کہ گلگت بلتستان اوراسلام آباد میں تین، تین افراد اس مہلک وائرس کے باعث ہلاک ہوئے۔جمعہ کلت روز ملک بھر سے کورونا وائرس کے 591 کیسز سامنے آئے اور 11 ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئیں جن میں سے سندھ میں 274 کیسز 2 ہلاکتیں، پنجاب 84 کیسز 3 ہلاکتیں، خیبر پختونخوا میں 167 کیسز اور 4 ہلاکتیں، بلوچستان 49 کیسز 2 ہلاکتیں، اسلام آباد سے 10 کیس اور گلگت بلتستان سے 7 نئے کیسز سامنے آئے۔پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 84 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 3 ہلاکتیں بھی سامنے آئیں۔ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے نئے کیسز اور ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 4851 اور اموات 68 ہوگئی ہیں۔ترجمان کے مطابق 768 زائرین سینٹرز، 1915 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 86 قیدی اور 2082 عام شہری کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔ترجمان نے مطابق صوبے میں اب تک کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 925 ہوگئی ہے۔صوبے میں بروز جمعہ کورونا کے مزید 274 کیسز اور 2 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جس کی تصدیق وزیراعلیٰ سندھ نے کی۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں اب تک کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 772 ہوگئی ہے۔وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس کے مزید 10 کیسز سامنےٓئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کیے گئے ہیں۔بلوچستان میں جمعہ کو کورونا کے 49 کیسز سامنے آئے جبکہ 2 ہلاکتیں بھی سامنے آئیں جس کی تصدیق محکمہ صحت کی جانب سے کی گئی ہے۔صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 656 اور ہلاکتوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں اب تک کورونا کے 177مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔خیبر پختونخوا میں جمعے کو 167 نئے کیسز اور 4 ہلاکتیں سامنے آئیں جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 89 تک پہنچ گئی جب کہ مجموعی کیسز 1708 ہوگئے ہیں۔۔دریں اثنادنیا بھر میں کورونا وائرس وباء سے ہلاکتوں کی تعداد جمعہ کو ایک لاکھ90ہزار سے تجاوز کر گئی ہے تقریباً دو تہائی اموات یورپ میں ہوئی ہیں، یہ بات فرانسیسی خبررساں ادارے نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے اعداد وشمار میں کہی ہے۔دسمبر میں چین میں وائرس کے پھوٹنے کے بعد سے مجموعی طور پر190089افراد ہلاک اور 2698733افراد متاثر ہوچکے ہیں۔سب سے زیادہ متاثر ہونیوالے براعظم یورپ میں 116221ہلاکتیں اور 1296248کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔، اس کے بعد اٹلی میں 25550، سپین 22157، فرانس21856اور برطانیہ میں 18738ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔امریکا میں ہلاکتیں 50 ہزار سے تجاوز کر گئیں،کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں اموات ایک لاکھ 91 ہزار سے تجاوزکر گئیں جب کہ صرف امریکا میں ہلاکتیں 50 ہزار سے زیادہ ہو گئیں۔کورونا وائرس کے باعث امریکا میں اب تک 8 لاکھ 86 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں جس میں سے 50 ہزار 234 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔امریکا میں ہر 6 میں سے ایک شہری کوروناوائرس کے باعث بے روزگار ہو چکا ہے اور ڈپریشن لیول 1930 میں آنے والے گریٹ ڈپریشن سے بھی زیادہ ہو گیا ہیاٹلی، اسپین اور افرانس سمیت دیگر یورپی ممالک میں نئے مریضوں کی تعداد اور شرح اموات میں کسی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔اٹلی میں اموات کی تعداد 25 ہزار 549 جب کہ اسپین میں 22 ہزار 157 اور فرانس میں 21 ہزار 856 ہو گئی ہے۔برطانیہ میں 18 ہزار 738 جب کہ جرمنی میں 5 ہزار 575 اور بیلجیم میں 6 ہزار 490 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔چین جہاں دنیا میں سب سے پہلے وائرس سامنے آیا تھا وہاں اب نئے کیسز اور اموات تقریباً تھم گئی ہیں۔ نیدر لینڈ میں بھی 4 ہزار 177 جانیں لے چکا ہے جب کہ ترکی میں 2 ہزار 491 اور سوئٹزرلینڈ میں 1549 افراد مر چکے ہیں۔دنیا بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 27 لاکھ 26 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جس میں سے 7 لاکھ 49 ہزار افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں جب کہ ایک لاکھ 91 ہزار 49 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
کرونا ہلاکتیں