متحدہ علماء محاذ کے تحت جمعہ کو یوم توبہ و استغفار منایاگیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)متحدہ علماء محاذ پاکستان کی اپیل پر 100سے زائد جامع مساجدمیں نماز جمعہ کے مختصر اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مکاتب فکر کے ممتاز علماء کرام نے حالیہ وبا کورونا وائرس سے نجات کے لئے اللہ کے حضور توبہ و استغفار کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ ماہ رمضان میں گھروں میں رہ کر اللہ کے سامنے سچی اور مخلصانہ توبہ کریں اللہ سے ملک و ملت کی کامیابی کے لئے دعائیں کریں،صدر کے 20نکاتی اعلامیہ کے تحت مساجد میں تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے فرض نمازوں کی ادائیگی کی اجازت کو برقرار اور جاری رکھاجائے۔ حکومت سندھ نے مسلمانوں کو خوف و ہراسمنٹ کا شکار کرنے کے لئے جن ڈاکٹرز سے مسجدوں میں لاک ڈاؤن کی پریس کانفرنس کروائی ان میں کوئی ڈاکٹر انفکشن ڈیزیز کا نہیں، انڈس ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر عبدالباری ماہر امراض قلب ہیں اور ڈاکٹرز کا یہ کہنا کہ ہسپتالوں میں اسی فیصد جگہ بھر چکی ہے حیران کن ہے ایک طرف حکومت کا یہ کہنا اس کا علاج صرف سوشل فاصلہ ہے اور کراچی میں 1500افراد کے لئے بنایاگیا قرنطینہ سینٹر خالی پڑاہے۔انہوں نے کہا حکومت کو بچگانہ پالیسی سے باہر نکلنا چاہئے اور ملک و ملت کے مفاد میں محدود معاشی سرگرمیاں جاری کرنے کی اجازت دینی چاہئے علماء نے اسلام آباد میں ایک فرد کی طرف سے اسرائیل کے حق میں پروپیگنڈہ کرنے کی مذمت کی۔ خطاب کرنے والوں میں مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری،علامہ ڈاکٹر نصیر الدین سواتی،علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی،مولانا مفتی محمد بخاری،مولانا سلیم اللہ ترکی، علامہ علی کرارنقوی، مولانا عبدالماجد نقشبندی، مولانا یونس صدیقی،علامہ روشن دین الرشیدی، مولانا منظرالحق تھانوی، علامہ عبداللہ جوناگڑھی، علامہ قرۃ العین عابدی، علامہ شوکت مغل،مفتی ساجد الرحمن یار خان،مفتی اکبر شاہ ہاشمی،مفتی اسد الحق چترالی ودیگر شامل ہیں۔