پاک پی ڈبلیوڈی اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے سرکاری خزانہ کوکروڑوں کا نقصان
پشاور(سٹاف رپورٹر)پاک پی ڈبلیو ڈی اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے سرکاری خزانہ کو کروڑوں کاٹیکہ، منظور نظرٹھیکیداروں کو پری کوالیفائیڈ کرکے چور دروازے سے ان کو ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے دئے گئے، غیرقانونی ٹھیکے دینے کے بعد ٹھیکیداروں کو 90 فیصد ایڈوانس ادائیگی کابھی انکشاف ٗ تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی گران خان مافیا کے خلاف میدان میں آگئے، بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں کو بے نقاب کرنے کااعلان ٗ سرکاری خزانہ کونقصان پہنچانے والوں کے خلاف علم بغاوت بلند، تفصیلات کے مطابق سوات میں پاک پی ڈبلیو اور بعض ٹھیکیداروں کی ملی بھگت اور غیرقانونی ٹھیکے حاصل کرکے سرکاری خزانہ کو کروڑوں کا نقصان پہنچانے کاانکشاف ہوا ہے جبکہ اس ملی بھگت کی پیش نظراپنے منظورنظرٹھیکیداروں کوکوالیفائیڈ قراردیکر ان کو نہ صرف ٹھیکے دئے گئے بلکہ ان کو ترقیاتی منصوبوں کے فنڈ کا 90فیصد ایڈوانس بھی دی گئی۔یہ انکشاف تحریک انصاف کے ممبرصوبائی اسمبلی عزیز اللہ گران خان نے میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کیاانہوں نے بتایا کہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ پاک پی ڈبلیو جس کاماضی بھی ناقص کارکردگی سے بھرا پڑاہے، نے بعض ٹھیکیداروں کے ساتھ مک مکاکرکے غیرقانونی طورپرچوردروازے سے ٹھیکے جاری کئے چونکہ اس محکمہ کے پہلے ہی سے کاغذات گندے ہے، اسلئے ان پراعتماد نہیں کیاجاسکتا اور جن لوگوں نے ان کو فنڈ فراہم کیاہے ان کو بھی اس حوالے سے تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ پاک پی ڈبلیو ڈی پرانے ٹھیکے لیکرکام نہیں کرتے اور فنڈ نکالتے ہیں۔انہوں نے تحریک انصاف کے کارکنوں سے کہا کہ وہ پاک پی ڈبلیو ڈی کی کاموں پرنظررکھے اور خصوصاً حلقہ پی کے 4میں انہوں نے جو ٹھیکے حاصل کئے ہیں اسی پرکڑی نظررکھی جائے تاکہ انہوں نے پرانے کام تو نہیں لئے جن میں ٹیوب ویلز، روڈ کٹنگ،HDPپائپ وغیرہ شامل ہے کی ٹھیکہ تونہیں لیاہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بحیثیت عوامی نمائندہ خود تحقیقات کرونگا، اور کرپشن کے ان بادشاہوں کوبے نقاب کرینگے انہوں نے کہا کہ میں وزراء اورممبران اسمبلی کی نوٹس میں یہ لاتاہوں کہ وہ اپنے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کریں کہ ان کے ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے ان لوگوں نے اورکس محکمہ نے کن لوگوں کو دئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات مستند ذرائع نے لائی ہے کہ سوات میں پاک پی ڈبلیو ڈی اور بعض ٹھیکیداروں کو آپس میں ملی بھگت کی وجہ سے کروڑوں روپے کانقصان پہنچایاگیاہے اور پاک پی ڈبلیو ڈی کی پہلی ہی سے ناقص کارکردگی کومدنظررکھتے ہوئے ہر معاملہ میں اعلیٰ حکومتی حکام تک پہنچاؤنگا۔ انہوں نے اس سلسلے میں نیب، اینٹی کرپشن اور دیگر اداروں سے بھی فوری تحقیقات کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوانس ادائیگی جن لوگوں نے کیا ہے ان کو بھی بے نقاب کرینگے اور کسی کو سرکاری خزانہ پرڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔