عالمی ادارہ صحت کے خلاف پراپیگنڈا ،چین نے حیران کن طور پر ڈبلیو ایچ او کے دفاع میں کمر کس لی،بڑا اعلان کر دیا

عالمی ادارہ صحت کے خلاف پراپیگنڈا ،چین نے حیران کن طور پر ڈبلیو ایچ او کے ...
عالمی ادارہ صحت کے خلاف پراپیگنڈا ،چین نے حیران کن طور پر ڈبلیو ایچ او کے دفاع میں کمر کس لی،بڑا اعلان کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(ڈیلی پاکستان آن لائن)چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے سکریٹری جنرل لم جوک ہوئی سے نوول کرونا وائرس کے خلاف جنگ سے متعلق فون پر بات چیت کی۔وانگ نے کہا کہ کوویڈ 19-کے آغاز کے بعد سے دوستانہ ہمسائیوں کی حیثیت سے چین اور آسیان باہمی تعاون اور مدد کے ساتھ اس وبائی مرض کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ شریک ہیں، جو چین آسیان تعلقات کی اسٹریٹجک اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔وانگ نے کہا کہ چین علاقائی سطح پر انسداد وبا کے لئے آسیان سیکرٹریٹ اور سیکریٹری جنرل کی کوششوں کو سراہتا ہے۔وانگ نے مزید کہا کہ اگلے سال چین آسیان مذاکرات تعلقات کی 30 ویں سالگرہ ہے اور چین اس موقع کو باہمی تعلقات کو ایک نئی سطح تک لے جانے کے لئے تیار ہے۔

چینی وزیر خارجہ  وانگ یی نے کہاکہ آسیان،چین،جاپان اور جمہوریہ کوریا کے رہنماوں نے کوویڈ19کے خلاف کامیاب اجلاس کا انعقاد کیا جس میں اہم اتفاق رائے حاصل کیے اور یہ مثبت پیغام دیا ہے کہ مشرقی ایشیائی ممالک مشکلات پر قابو پالیں گے۔وانگ نے کہا کہ چین اس اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد کیلیے مشترکہ فورس تشکیل دینے، علاقائی سطح پر اس وبا کی مشترکہ روک تھام اور کنٹرول کے قیام، وبا کے تدارک اور علاج میں تجربات کے تبادلوں اور میڈیسن اور ویکسین کی تیاری میں تحقیق میں تعاون کرنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیارہے۔چینی وزیر خارجہ وانگ نےکہاکہ چین آسیان ممالک کو ان کی ضروریات کےمطابق انسداد وباکاسامان فراہم کرتارہےگااور کوویڈ 19 ردعمل فنڈ کے قیام میں آسیان کی حمایت کرے گا۔

چینی وزیر خارجہ وانگ نے کہا کہ ایسے موقع پر جب دنیا کے تمام ممالک کروناوائرس سے مصروف جنگ ہیں،ان حالات میں عالمی ادارہ صحت کا کردار ضروری اور ناگزیر ہے،ایسا کوئی بھی اقدام جو عالمی ادارہ صحت کو بدنام اور عالمی تعاون کو مجروح کرے ناقابل قبول ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہیئے۔وانگ نے مزید کہا کہ چین وبا سے نمٹنے میں ڈبلیو ایچ او کے اہم کردار کی مشترکہ حمایت کے لئے آسیان کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ وانگ نے کہا کہ چین اور آسیان ممالک کے ساتھ پختہ اور مستحکم تعلقات موجود ہیں اور برابری اور دوستانہ مشاورت کے ذریعے کسی بھی مسئلے کو مناسب طریقے سے حل کیاجاسکتا ہے۔ وانگ نے کہا کہ چین اور آسیان ممالک کے مابین تفرقہ ڈالنے کے لئے کچھ بیرونی قوتوں کی کوشش کی حمایت نہیں کی جاسکتی ہے اور وہ ناکام ہوجائیں گی۔اس موقع پر لم نے چین کی جانب سے آسیان ممالک کی انسداد وبا کے لیے مدد اور کوششوں کو سراہا اور یہ کہا کہ آسیان چین کے ساتھ آسیان،چین،جاپان اور جمہوریہ کوریا کے رہنماوں کیکوویڈ-19 پر ہونیوالے خصوصی اجلاس کے فیصلوں کوعمل جامہ پہنانے کو تیار ہے تاکہ جلد ازجلد کوویڈ-19 کے خلاف جنگ میں مشترکہ کامیابی حاصل اورمعیشت کی بحالی وترقی،باہمی رابطوں کو فروغ دیا جاسکے اور ریجنل کومپرہنسوے اکنامک پارٹنرشپ(آر ای سی پی)کے معاہدے کو وقت پر حتمی شکل دی جاسکے۔لم نے مزید کہا کہ اس نازک لمحے میں عالمی برادری کو یکجہتی کے ساتھ کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک اہم