یونیسیف نے بچوں کو ویکسین کی فراہمی میں کمی کی وجہ سے خطرے کی گھنٹی بجا دی

اقوام متحدہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ(یونیسیف) نے متنبہ کیا ہے کہ نوول کروناوائرس کی وبا کی وجہ سے حفاظتی ویکسین کی فراہمی کی خدمات میں رکاوٹ سے لاکھوں بچوں کے خسرہ،خناق اور پولیو کے خلاف زندگی بچانے والی ویکسین سے محروم ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
یونیسیف نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ بیشتر ممالک نے بڑے پیمانے پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم کو معطل کردیا ہے اور 25 ممالک نے خسرہ سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم بھی ملتوی کردی ہے او یہ کہ کوویڈ19کی وبا سے پہلے بھی ایک سال سے کم عمر کے 2 کروڑ بچے خسرہ اورپولیو کی ویکسین سے محروم ہورہے تھے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ 2018 میں ایک سال سے کم عمر کے 1 کروڑ 30 لاکھ سے زائد بچوں کو کوئی ویکسین نہیں ملی،موجودہ رکاوٹوں کو دیکھتے ہوئے 2020 اور اس سے آگے تباہ کن وبا پھیلنے کے راستے پیدا ہوسکتے ہیں۔یونیسف کے پرنسپل مشیر اور امیونائزیشن کے سربراہ رابن نینڈی کے حوالے سے کہا گیا کہ چونکہ کوویڈ19کی وبا دنیا بھر میں پھیل رہی ہے، بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کا ہمارا جان بچانے والا کام ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کوویڈ19کی وبا کی وجہ سے حفاظتی ٹیکوں کی خدمات میں خلل آنے کے بعد، لاکھوں نوجوان زندگیوں کی قسمت بے یقینی کا شکار ہوگئی ہے۔