ٹرمپ سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ فروخت کرنے کیلئے  تیار ، لیکن ایف 35 کیوں نہیں دیے جائیں گے؟

ٹرمپ سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ فروخت کرنے کیلئے  تیار ، ...
ٹرمپ سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ فروخت کرنے کیلئے  تیار ، لیکن ایف 35 کیوں نہیں دیے جائیں گے؟
سورس: Raw pixel

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض (ڈیلی پاکستان ان لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ چھ باخبر ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ اس پیکج کا اعلان مئی میں ٹرمپ کے متوقع دورہ سعودی عرب کے دوران کیا جا سکتا ہے۔

یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی ہے جب سابق صدر جو بائیڈن کی حکومت سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ طے کرنے میں ناکام رہی۔ بائیڈن انتظامیہ نے جدید امریکی ہتھیاروں تک رسائی اس شرط پر دینے کی پیشکش کی تھی کہ سعودی عرب چینی اسلحہ کی خریداری روکے اور بیجنگ کی سرمایہ کاری کو محدود کرے تاہم ٹرمپ کی نئی پیشکش میں ایسی کسی شرط کا تذکرہ سامنے نہیں آیا۔

ذرائع کے مطابق اسلحہ پیکج میں لاک ہیڈ مارٹن کی طرف سے سی 130 ٹرانسپورٹ طیارے، میزائل اور ریڈار شامل ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ریٹھیون (اب آر ٹی ایکس کارپوریشن)، بوئنگ، نارتھروپ گرومن اور جنرل اٹامکس جیسی بڑی دفاعی کمپنیاں بھی اس معاہدے کا حصہ ہوں گی۔

ذرائع نے بتایا کہ جنرل اٹامکس کے MQ-9B سی گارڈین طرز کے ڈرونز اور دیگر طیاروں کی فروخت کا 20 ارب ڈالر کا معاہدہ گزشتہ برس سے زیر غور ہے۔ سعودی عرب نے ان ڈرونز میں دلچسپی 2018 میں ظاہر کی تھی۔ تین ذرائع نے بتایا کہ ممکنہ معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے لیے امریکی دفاعی کمپنیوں کے متعدد اعلیٰ عہدیدار سعودی عرب کے دورے پر جا سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب طویل عرصے سے ایف 35 لڑاکا طیاروں میں دلچسپی رکھتا ہے تاہم اس دورے کے دوران ان کی فروخت کا امکان کم ہے کیونکہ امریکہ اسرائیل کو خطے میں اپنی دفاعی برتری   برقرار رکھنے کے لیے زیادہ جدید اسلحہ فراہم کرتا ہے۔ یاد رہے کہ 2017 میں صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو تقریباً 110 ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کی تجویز دی تھی۔