کشمیری مسئلہ کشمیر کے تیسرے نہیں بلکہ بنیادی فریق ہیں: یاسین ملک

کشمیری مسئلہ کشمیر کے تیسرے نہیں بلکہ بنیادی فریق ہیں: یاسین ملک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نئی دہلی (اے پی پی) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چےئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سخت موقف اختیار کر رکھاہے اورکشمیری اس کا سامنا کرنے کے لیے تحریک کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دہلی میں بھارتی ٹیلی ویڑن چینل پر ایک پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے محمد یاسین ملک نے اس تاثر کو غلط قرار دیا ہے کہ آزادی پسند رہنماپاک بھارت خارجہ سیکریٹری مذاکرات کی منسوخی کیلئے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری حریت رہنما امن عمل کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ تمام متعلقین اپنی رائے ظاہر کرسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری آزادی پسند رہنما 24سال سے پاکستانی حکام سے مل رہے ہیں اور یہ کوئی نئی روایت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب بھی پاکستان کے وزیراعظم یا خارجہ سیکریٹری بھارت کے دورے پر آتے ہیں تو ہم ان سے ملتے رہے ہیں۔یاسین ملک نے کہا کہ کشمیری مسئلہ کشمیر کے تیسرے نہیں بلکہ بنیادی فریق ہیں اورکشمیریوں کی تقدیر سازی کے سلسلے میں کسی بھی مذاکراتی عمل میں ان کو شامل کرنا ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم ہمیں کوئی سفارتی یا سیاسی سپیس دینے کیلئے تیار نہیں ہیں اورانہوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سخت موقف اپنارکھا ہے۔
مگر کشمیری اس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں اور وہ اپنی تحریک آزادی کو مزید مضبوط کریں گے ۔فرنٹ سربراہ نے کہا کہ یہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی تھے جنہوں نے نومبر2000کی جنگ بندی کے بعد کشمیری حریت پسندوں کو پاکستان جانے کی اجازت دی تھی تاکہ پر امن مذاکرات کیلئے ماحول تیار کیا جاسکے۔

مزید :

عالمی منظر -