القسام قائدین کے قتل کےلئے تین ٹن بارود استعمال کیا گیا ¾صہیونی عہدیدار
غزہ (اے این این)اسرائیلی فضائیہ کے ایک سینئر افسر نے اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ جمعرات کو جنوبی غزہ میں رفح کے مقام پر اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے 3 اہم کمانڈروں کو شہید کرنے کے لیے ان کے گھروں پر کم سے کم 3 ٹن دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوجی افسر نے یہ دعوی ایک نجی تقریب میں کیا تاہم اس کی یہ گفتگو میڈیا تک پہنچ گئی۔ اسرائیلی اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلوں نے بھی اسے نشر کیا ہے۔ صہیونی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ جمعرات کو مغربی رفح میں تل السلطان کالونی میں القسام بریگیڈ کے تین ہم رہنماﺅں محمد ابو شمالہ، محمد برھوم اور رائد العطار کو شہید کرنے کے لیے ان کے گھروں پر کم سے کم 12 میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں تینوں مطلوب کمانڈر اور 11 دیگر افراد مارے گئے تھے۔ کارروائی کے لیے تین ٹن گولہ بارود استعمال کیا گیا۔اسرائیلی فوجی افسر کا کہنا تھا جب سیکیورٹی اداروں کو خفیہ سراغ رسانی کے ذریعے یقین ہو گیا کہ القسام بریگیڈ کے تین اہم اور مطلوب کمانڈر اس مکان میں موجود ہیں تو انہیں شہید کرنے کے لیے طاقت کا بھرپور استعمال کرنے کا حکم دیا گیا۔ تینوں کو کارروائی میں شہید کرنے کا واحد ذریعہ یہی تھا کہ ان کے گھروں پر تین ٹن وزنی بم گرائے جائیں جس کے نتیجے میں نہ صرف ہدف بننے والا مکان بلکہ آس پاس کے مکانات بھی تباہ ہوجائیں اور مطلوب افراد کے بچ نکلنے کا کوئی امکان باقی نہ رہے۔چنانچہ ہمارا یہ حملہ کامیاب رہا اور ہم نے ایک ہی کارروائی میں تینوں کو موت سے ہم کنار کر دیا۔اسرائیلی فوجی افسر کا کہنا تھا کہ القسام بریگیڈ کے کمانڈروں کے خفیہ ٹھکانوں کے بارے میں ہمیں مقامی سطح سے اطلاع ملی تھی۔ اگروہاں سے ہمیں اطلاع نہ ملتی تو ہم یہ کارروائی نہ کرتے تاہم اسرائیل کے خفیہ اداروں کی یہ ایک بڑی کامیابی ہے کہ انہوں نے حماس کے تین اہم رہنماﺅں کو ایک ہی حملے میں مار ڈالا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں ایک مکان پر بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں القسام بریگیڈ کے تین اہم ارکان شہید سمیت ایک درجن افراد شہید ہوگئے تھے۔