سروسز ہسپتال کے ایم ایس کی تقرری ، سینئر ڈاکٹر کی سفارش کیلئے کوششیں تیز
لاہور(جاوید اقبال) سروسز ہسپتال میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے تقرر کے لئے 10ڈاکٹروں میں ’’میدان‘‘ لگ گیا ہے اور ایک دوسرے کے سامنے آ گئے ہیں دوڑ میں سرفہرست گنگارام ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عمر فاروق بلوچ میں جنہوں نے ایم ایس سروسز لگنے کے لئے بڑی بڑی سفارش شروع کرا دی ہیں۔جبکہ سروسز ہسپتال کے ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایڈمن کیپٹن ظفر، ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پرچیز ڈاکٹر معظم بھی امیدوار ہیں واضح رہے کہ سروسز ہسپتال کی موجودہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ریحانہ ملک 11ستمبر کو ایم ایس کے عہدے سے ریٹائر ڈ ہو جائیں گی جس کے بعد یہ سیٹ خال ہو جائے گی۔ اسی سیٹ پر تعیناتی کے لئے 10سینئر زمین ڈاکٹرز متحرک ہیں جن میں 5ڈاکٹروں نے اسی عہدے کے لئے انٹرویو بھی دے دیئے ہیں سب سے پہلا انٹرویو گنگارام ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عمر فاروق بلوچ نے دیا جس کے بعد لیڈی ایچی سن ہسپتال کے ملین ایم ایس ڈاکٹر سہیل ثقلین نے بھی سیکرٹری صحت کو انٹرویو دیا ڈاکٹر ظفر اکرام، ای ڈی او خوشاب ڈاکٹر اسحاق، میاں منشی ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر امیر، جناح ہسپتال کے ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر صالح الدین، سروسز ہسپتال کے اے ایم ایس ڈاکٹر آفتاب بھی امیدواروں میں شامل ہیں میوہسپتال کے سابق ایم ایس ڈاکٹر فیاض رانجھا نے بھی دوڑ شروع کر رکھی ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ سروسز ہسپتال کا بورڈ آف مینجمنٹ اور پرنسپل سروسز ہسپتال سے ایم ایس لینا چاہتے ہیں جس کے لئے پرنسپل اور بورڈ کا فیصلہ سروسز ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر کیپٹن ظفر اور ڈاکٹر معظم میں سے کسی ایک کو ایم ایس لینا چاہتے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں منشی ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر امیر نے سروسز ہسپتال اور پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ایم ایس کے لئے انٹرویو دیا ہے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈاکٹر امیر کو پی آئی سی میں ایم ایس لگایا جا سکتا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ ایم ایس ڈاکٹر ریحانہ ملک کی اعلیٰ کارکردگی کے اعتراف میں ہسپتال کا بورڈ ان کی مدت ملازمت میں توسیع چاہتا ہے جس کا اعلان بھی بورڈ کے چیئرمین اور سینئر ممبر خواجہ احمد خان کر چکے ہیں جن کا کہنا ہے کہ موجودہ ایم ایس نے ایمانداری سے ہسپتال کو نہ صرف چلایا بلکہ شہر کا ایک ماڈل ہسپتال بنایا اسی حوالے سے سیکرٹری صحت اعجاز منیر کا کہنا ہے کہ مریٹ پر ایم ایس سروسز لگائیں گے سفارش نہیں مانی جائے گی۔ دوسری طرف ایم ایس انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی وزیر آباد ڈاکٹر حامد بھی ایم ایس سروسز لگنے کے لئے متحرک ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹروں نے ایم ایس سروسز لگنے کے لئے تگڑی سفارش شروع کرا دی ہیں اور ایک ایک ڈاکٹر نے کئی کئی اراکین اسمبلی کو اپنے لئے ڈھال بنا لیا ہے۔