بلڈ بینکوں میں ٹیسٹنگ کٹوں کا دھندا عروج پر، انتظامیہ بے بس
لاہور(جاوید اقبال )صوبائی دارلحکومت کے ہسپتالوں میں واقع ہسپتالوں میں قائم بلڈ بنکوں میں خون جمع کرنے والے سازوسامان ،ٹیسٹنگ کٹوں کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا ہے جس کی روک تھام کے لئے بنائی گئی بلڈ اتھارٹی مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے یہاں تک کہ ایسے بلڈ ڈونر ز جو اپنے مریضوں کے لئے دیئے گئے خون کے عطیات امانتا ذخیرہ کرواتے ہیں بلڈ بنکوں کا عملہ وہ بھی فروخت کردیتا ہے ۔دوسری طرف پرائیویٹ بلڈ بنکوں میں نشئی اور بیمار لوگوں کی خرید و فروخت بھی زور پکڑ گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شہر لاہور میں واقع ہسپتالوں میں قائم کئے گئے بلڈ بنکوں کو سالہا سال سے ایک ایک بنک میں تعینات عملے نے اپنی جاگیر بنا لیا ہے اور یہاں روزانہ ہزاروں روپے کے بلڈ بیگ اور دیگر سازوسامان چوری کرکے فروخت کردیتے ہیں ۔نیگیٹو گروپ کا بلڈ بیگ تین ہزار روپے سے پانچ ہزار روپے تک فروخت کرتے ہیں جبکہ پازیٹو گروپ کا بلڈ بیگ ایک ہزار روپے سے دوہزارروپے تک میں فروخت کیا جارہا ہے اسی طرح عملہ سرکاری طور پر بلڈ کا عطیہ دینے کے لئے فراہم کئے گئے بلڈ بیگ خون کا ٹیسٹ کرنے والی کٹیں عام مارکیٹ میں فروخت کردی جاتی ہیں ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایسے ڈونرز جنہوں نے اپنے مریضوں کے لئے خون کے بیگ امانتا ذخیر ہ کر ا رکھے ہوئے ہوتے ہیں ۔عملہ دھونس دھاندلی سے یہ عملہ بھی فروخت کر دیتا ہے اس طرح کا دھندہ جناح ہسپتال ،لاہور جنرل ہسپتال ،لیڈی ایچی سن ، لیڈی ویلنگڈن ہسپتال ،کوٹ خواجہ سعید ہسپتال اور گنگا رام ہسپتال میں عروج پر ہے یہاں پر ہیپا ٹائٹس بی ،سی اور ایڈز کا ٹیسٹ کرنے والی مہنگی ترین سرکاری کٹس بھی مارکیٹ میں فروخت کردی جاتی ہے اور مریضوں سے باہر سے کٹیں منگوائی جاتی ہیں یاپیسے لئے جاتے ہیں ۔شہر میں درجنوں مقامات پر قائم پرائیویٹ بلڈبنکوں میں غیر قانونی طور پر ان کی خریدو فروخت کا دھندہ ہورہا ہے اس کو روکنے میں بلڈ بنک اتھارٹی اور محکمہ صحت بری طرح ناکام ہوچکا ہے ۔سرکاری بلڈبنکوں کے عملے کے ان پرائیویٹ بنکوں کے عملے سے رابطے ہیں جوخون فروخت کرنے میں برابر کے شریک ہیں ۔گزشتہ دنوں سروسز ہسپتال ،میو ہسپتال ،جنرل ہسپتال اور لیڈی ویلنگڈن ہسپتال سے سرکاری خون کی درجنوں بوتلیں پکڑی گئیں مگر یہ مک مکا کی نذر ہوگیا ۔اس حوالے سے مشیر صحت خواجہ سلمان کا کہنا ہے کہ خون کی فروخت سرکاری بنکوں سے ہو یا پرائیویٹ بنکوں سے ،یہ مکر وہ دھندہ ہے اس کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو بھی اس میں ملوث ہوا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ ایک ہی جگہ تعینات تین سال سے زائد عملے کو تبدیل کردیا جائے گا۔