پی ٹی آئی کے دھرنوں کیخلاف جے یو آئی کے ملک گیر دھرنے ہر محاز پر مقابلے کا اعلان
لاہور(سٹاف رپورٹر)جمعیت علماء اسلام کے مر کزی امیر مو لا نا فضل الرحمن کی اپیل پر ملک کے مختلف شہروں میں دھرنوں کے خلاف دھرنے دیئے گئے لاہور میں مسجد شہدا ء کے سامنے جے یو آئی نے دھرنا دیا۔ جس کی قیادت مو لا نا ڈا کٹرعتیق الرحمن ،مو لا نا محمد امجد خان،مو لا نا مفتی مظہر اسعدی، مو لا نا محب النبی ،اقبال اعوان،مو لا نا سیف الدین سیف ،چوہدری شہباز گجرمو لا نا قاری ثناء اللہ،مولا نا مفتی شاہد مسعود،پیر فیاض شاہ،مو لا نا حافظ محمد قاسم ،نور خان ایڈووکیٹ حافظ اشرف گجر،مو لا نا عبد الماجد حقا نی ،قاری نذیر احمد،مفتی شمس الحق،حافظ نصیر احمد احرار ،حافظ ریاض درانی،پرو فیسر ابوبکر چوہدری ،حافظ غضنفر عزیز ،حافظ عبد الواجد ،حاجی محمد قیوم،حافظ اطہر عزیز،ابوبکر شیخ،محمد افضل خان،حافظ عبد الرحمن،مو لا نا عبد العزیز،قاری مشتاق احمد ،حافظ شاہد اسرار اور دیگر نے کی احتجاجی دھر نے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی پنجاب کے امیر ڈاکٹر عتیق الرحمن نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کو غیر جمہوری راستے پر لے جا نا چاہتی ہے جے یو آئی ایسی ہر سازش کا مقابلہ کرے گی انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ملک میں تین صوبوں میں دھاندلی نظر آتی ہے لیکن خیبر کو پاک صاف سمجھتے ہیں کیوں کہ وہاں خود ان کی جماعت کی حکومت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی صورت ناچ گانے کی تہذیب اور یہودی ایجنٹوں کو پنپنے کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ اگر قائد جمعیت نے ہم کو اسلام آباد کی کال دی تو ہم کفن پہن کر نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھر نے کی آڑ میں جمہوری عمل کو الٹانے کی کو شش کر نے والوں کا جے یو آئی ہر محاذ پر مقابلہ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی بھی دھاندلی کے خلاف ہے۔مو لا نا محمد امجد خان نے کہا کہ بلی تھلے سے باہر آگئی ہے عمران خان نے وزیر اعظم بننے کے خواب پھر دیکھنے شروع کر دیئے ہیں اور دوسری شادی بھی کر نا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اب تو گو خان گو کے نعرے گونج نے لگ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کے وزیر اعظم تو مو لا نا فضل الرحمن ہوں گے انہوں نے کہا کہ اگر مو لا نا نے مارچ کی کال دی تو جے یو آئی کے کار کن اسلام آباد بھر دیں گے مو لا نا محمد امجد خان نے کہا کہ مو لا نا فضل الرحمن نے خیبر میں عدم اعتماد لاکر پی ٹی آئی کا بازو موڑ ڑدیا ہے عمران خان اب خیبر سے استعفے دلوائیں تو ہر جگہ جمعیت کا پر چم لہرائے گا۔
دھرنوں پر دھرنے