کشمیر ایک تاریخی مسئلہ ہے جس کی متنازعہ حیثیت کو کوئی تبدیل نہیں کر سکتا ،سلمان خورشید

کشمیر ایک تاریخی مسئلہ ہے جس کی متنازعہ حیثیت کو کوئی تبدیل نہیں کر سکتا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                             نئی دہلی(اے این این)سابق بھارتی وزیرخارجہ سلمان خورشیدنے پاکستان کے ساتھ خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات منسوخ کرنے سے متعلق مودی حکومت کے فیصلے پرکڑی تنقیدکرتے ہوئے کہاہے کہ یہ جلد بازی میں اٹھایاگیا قدم ہے ، پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ملکوں کےساتھ بھارت کے مراسم کمزور ہوتے جارہے ہیں ، چینی لبریشن آرمی کی دراندازی میںبے حد اضافہ ہوگیا کنٹرول لائن پرجنگ معاہدے کی خلاف ورزیوں کے واقعات شدت اختیار کرگئے ہیں، کشمیر ایک تاریخی مسئلہ ہے جس کی متنازعہ حیثیت کو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا،مودی حکومت کشمیرکے حوالے سے اپنا رویہ محتاط رکھے اورپھونک پھونک کراقدامات اٹھائے۔میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے سلمان خورشیدنے کہاکہ کشمیر کے مسئلے کے حوالے سے حکمراں بھارتی جنتا پارٹی کے بیانات بے معنی اور بے وزن ہیں یہ کوئی امن وقانون کا معاملہ نہیں بلکہ ایک تاریخی حقیقت ہے اس مسئلے کی متنازعہ حیثیت کو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا ۔انہوں نے کہاکہ دفعہ370 کو اگر اآئین ہند سے حذف کیاجائے تو کشمیر اور بھارت کاتعلق خود بخودختم ہوجاتاہے چانچہ بھارتی حکومت کشمیر کے بارے میں اپنا رویہ محتاط رکھے اور پھونک پھونک کر اقدامات اٹھائے۔ انہوںنے کہاکہ بی جے پی کشمیر کے مسئلے کو امن وقانون کا مسئلہ قرار دینے کی کوشش کررہی ہے جو حقائق پر مبنی نہیں کانگریس حکومت نے کشمیر مسئلے کوحل کرنے کی بہت کوشش کی اور تینوں صوبوں کے رہنے والے لوگوں کے ساتھ بات چیت کی تاہم وقت کم ہونے کے باعث اس مسئلے کو اس مدت کے دوران حل نہیں کیاجاسکا۔ جموں وکشمیر میں ہندو وزیراعلیٰ کے بارے میں سابق وزیرخارجہ نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر کے لوگ مالک ہیں اور جو بھی وہ فیصلے کرینگے وہ قابل قبول ہوناچاہیے تاہم آئین میں جس بات کی ضمانت دیدی گئی ہے اسی پر عمل ہونا چاہیے۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ خارجہ سیکرٹریز سطح کی بات چیت منسوخ ہونے کے فیصلے کوافسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کایہ جلد بازی میں اٹھایاگیا قدم ہے اور وزارت خارجہ نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کے سلسلے میں کوئی تیاری نہیں کی تھی اور عین موقع پر ملکوں کے درمیان نہ صرف تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں بلکہ حد متارکہ پر جنگ جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سلمان خورشید نے مودی حکومت کی پالیسیوں کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ملک کی سالمیت اور خود مختاری کے سلسلے میں کارگر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ جب تک نہ بہتر تعلقات قائم کئے جائیںگے ملک کی سرحدوں پر امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی نے تاج پوشی کے وقت مو بلا کسی جھجک کے اپنے پاکستانی ہم منصب کو دعوت دی تاکہ جنوبی ایشیاءکے خطے میں امن قائم کرنے اور مسائل کو حل کرنے کی بنیاد ڈالی جاسکے تاہم صرف دو ماہ کے اندر اندر صورتحال یکسر بدل گئی ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیاں منظر عام پرآکر بے معنی ہو کر رہ گئی ہیں۔ پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ بھارت کے تعلقات کمزور ہوتے جارہے ہیں جس کی وجہ سے چینی لبریشن آرمی کی دراندازی میںبے حد اضافہ ہوا اور حد متارکہ پر ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی نے شدت اختیار کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنی سرزمین بھارت مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال کئے گئے وعدوںکوعملی جامہ پہنانے کے ضمن میں اقدامات اٹھائیں ۔سلمان خورشید نے ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اس ضمن میں بھارت کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جب تک ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو سزانہیں دی جاتی تب تک بھارت پاکستان کے درمیان مضبوط مستحکم رشتوں کی ضمانت کے امکانات بہت کم ہیں

مزید :

علاقائی -