افضل خان کے لگائے الزامات پری پلان ہیں،چیف جسٹس سازش کا نوٹس لیں:ریاض کیانی

افضل خان کے لگائے الزامات پری پلان ہیں،چیف جسٹس سازش کا نوٹس لیں:ریاض کیانی
افضل خان کے لگائے الزامات پری پلان ہیں،چیف جسٹس سازش کا نوٹس لیں:ریاض کیانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن افضل خان کی جانب سے الزامات لگائے جانے کے بعد ممبر الیکشن کمیشن جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی میدان میں اتر آئے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ سابق ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، وہ چاہتے تھے کہ ایک سال میں ا ن کی دو مرتبہ ترقی ہوجائے جو درست نہیں تھا،توسیع نہ دیئے جانے پر وہ الزامات پراترآئے ،افضل خان کے الزامات پری پلان ہیں،چیف جسٹس سازش کا نوٹس لیں،افضل خان تحریک انصاف کے وفادار کارکن ہیں اورمیڈیا اس کا گواہ ہے۔صوبائی دارلحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملازمت میں توسیع نہ ملنے پر افضل خان الزام تراشی پر اتر آئے، میرا کیرئیر بے داغ ہے، ممبر الیکشن کمیشن بن کر غلطی کی، افضل خان کے الزامات کے پیچھے گہری سازش ہے،چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ وہ نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ افضل خان دس لاکھ روپے تنخواہ کے ساتھ پنشن بھی لینا چاہتے تھے ،وہ سال میں دوسری ترقی مانگ رہے تھے جو کسی بھی صورت ممکن نہیں تھا، میرا دامن صاف ہے، افضل خان کو چودہ ماہ بعد یہ سب کچھ کیوں یاد آ گیا،وہ ثابت کریں کہ میں الیکشن کمیشن کو 90 فیصد تک تباہ کرنے کا کیسے ذمہ دار ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میرے تمام فیصلوں میں الیکشن کمیشن کے ارکان شامل رہے ہیں۔ کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے الیکشن کمیشن کی بدنامی ہو۔ پنجاب سے جیتنے والا ہی مرکز میں حکومت بنائے گا۔عمران خان کے کانوں میں میرے خلاف زہر ڈالا جا رہا ہے، طے شدہ منصوبے کے تحت الیکشن کمیشن کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افضل خان کا انٹرویو طے شدہ اور فکسڈ ہے، میں کبھی بھی ن لیگ کا قانونی مشیر نہیں رہا، محبوب انور کو الیکشن کمیشن کے فیصلے پر کراچی سے لاہور ٹرانسفر کیا گیا کیونکہ پنجاب میں الیکشن کافی ٹف ہوتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ انٹرویولینے والے اینکرکی جانبداری واضح تھی، افضل خان کسی کو کرپٹ نہیں کہہ رہے تھے لیکن ایسا لگ رہا تھا کہ اینکرپرسن ان کے منہ سے کہلوانا چاہتے ہیں۔