ملائیشین ائیر لائنز کے عملے کی درندگی کا نشانہ بننے والی آسٹریلوی خاتون

ملائیشین ائیر لائنز کے عملے کی درندگی کا نشانہ بننے والی آسٹریلوی خاتون
ملائیشین ائیر لائنز کے عملے کی درندگی کا نشانہ بننے والی آسٹریلوی خاتون

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی (نیوز ڈیسک) ملائیشین ایئر لائن کے ساتھ پچھلے پانچ ماہ کے دوران بدقسمتی کے دو بڑے واقعات ہوئے جن میں دو طیارے تباہ ہوئے اور اب ایک تیسرا بڑا واقعہ سامنے آگیا ہے جس کے مطابق ایئرلائن کے ایک سٹیوارڈ (مرد فضائی میزبان) نے دوران پرواز آسٹریلیا کی ایک خاتون مسافر پر دو دفعہ جنسی حملہ کیا۔
چھبیس سالہ خاتون لارا شبتی کا کہنا ہے کہ یہ شرمناک واقعات اس وقت پیش آئے جب وہ پرواز MH20 پر ملائیشین دارالحکومت کوالالمپور سے فرانس کے دارالحکومت پیرس کیلئے محو سفر تھی۔
لارا نے بتایا ہے کہ پرواز کے تین گھنٹے بعد 54 سالہ چیف سٹیوارڈ روسلی بن کریم نے پہلا حملہ اس وقت کیا جب وہ سونے کی کوشش کررہی تھی۔
لارا نے ٹی وی چینل سیون کے پروگرام ”سنڈے نائٹ“ میں روتے ہوئے بتایا کہ روسلی جہاز کے پچھلے حصے میں اس کے ساتھ والی سیٹ پر آکر بیٹھ گیا۔ آس پاس والی سیٹوں کو خالی پاکر اس نے اپنی شیطانی کارروائی کا آغاز کیا۔ جب وہ سونے کی کوشش کررہی تھی روسلی نے کمبل کے نیچے ہاتھ ڈال کر اس کی ران کے بالائی حصے کو چھوا اور پھر ہاتھ پتلون میں داخل کرکے اس کے پوشیدہ اعضاءکو چھونا شروع کردیا۔ لارا کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہ ایک مضبوط عورت ہے لیکن روسلی کے حملے سے وہ خوفزدہ ہوگئی اور دہشت اور شرمندگی کے باعث چاہنے کے باوجود چیخ نہ سکی۔ پہلے حملے کے بعد سٹیوارڈ اٹھ کر چلا گیا اور آدھے گھنٹے بعد پھر واپس آگیا۔ اس دفعہ اس نے خاتون مسافر کی ٹانگیں اپنی گود میں رکھیں اور اس کے جسم کو چھنا جاری رکھا۔
اس کے جانے کے بعد لارا ہمت کرکے ایک خاتون مسافر کے پاس گئی اور اسے سب کچھ بتادیا، جس کے ہمت دلانے پر اس نے پیرس میں پولیس کو اطلاع کردی۔روسلی اس وقت پیرس پولیس کی حراست میں ہے اور الزامات ثابت ہونے پر اسے 15 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  •  

مزید :

انسانی حقوق -