نیو دہلی (نیوزڈیسک ) منہ کا ذائقہ مسلسل خراب رہنے سے آپ کی ذائقے کی حس متاثر ہو جاتی ہے۔ اگرچہ 60 سال کی عمر کے بعد زبان کا ذائقہ کسی حد تک کم ہو جاتا ہے لیکن عمر کے اس حصے میں پہنچنے سے قبل بھی آپ اس کا شکار ہو جاتے ہیں، جس کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہے، جن میں سے چند ایک کا یہاں ذکر کیا جا رہا ہے تاکہ ان کو سمجھ کر ان پر قابو پایا جا سکے۔
بیماری: سانس کی نالی اور اعصابی نظام میں خرابی، کینسر، ڈیپریشن، ذیابیطس، فلو، نزلہ، بخار اور معدے کی متعدد بیماریاں منہ کا ذائقہ خراب کر سکتی ہیں۔
غذائی قلت: غذائی قلت منہ میں بدبو اور ذائقہ کی حس کو متاثر کر سکتی ہے، خصوصاً زنک اور وٹامن بی 12 کی کمی منہ کے ذائقے کو بدمزہ کر دیتی ہے۔
منہ کے مسائل: سانسوں کی بدبو اور منہ کی کوئی بھی بیماری ذائقہ کی حس کو متاثر کرسکتی ہے۔
ادویات کا استعمال: ادویات کے استعمال کی زیادتی منہ کے ذائقے کو بگاڑنے کی بڑی وجہ ہے، خصوصاً ذیابیطس، بلڈپریشر اور ٹائیفائیڈ کی ادویات منہ کا ذائقہ خراب کرنے کی بڑی وجوہات ہیں۔
انفیکشن: بیکٹیریل اور فنگل انفیکشن کا علاج عموماً مختلف کریموں اور ادویات سے کیا جاتا ہے، جو منہ کا ذائقہ خراب کرتی ہیں۔
ان کے علاوہ دوران حمل، سرجری اور سینے کی جلن جیسے مسائل میں بھی منہ کا ذائقہ متاثر ہو سکتا ہے۔