سمندر سے برآمد کی جانے والے عجیب و غریب اشیاء
برلن (نیوزڈیسک ) سمندروں سے ملنے والی نایاب اشیاءبرسوں سے انسان کو ورطہ حیرت میں ڈالے ہوئے ہےں کہ کئی برس پرانی یہ چیزیں تاحال سمندر کے پیٹ میں موجود رہیں۔ تو یہاں ہم آپ کو ایسی چند اشیاءکے بارے میں معلومات فراہم کریں گے جو کئی برس گزرنے کے بعد سمندروں کے پیٹ سے برآمد ہوئی ہیں۔
اپولو11کا انجن: 1969ءمیں چاند پر پہنچنے کے لئے جو خلائی جہاز بنایا گیا، اسے اپولو 11کا نام دیا جاتا ہے اور اسی کے ذریعے انسان پہلی بار چاند پر پہنچا۔ بعدازاں اٹلانٹک سمندر کے فلور پر اپولو11کا انجن پانی میں جا گرا، جو 2013ءمیں تقریباً چار عشروں بعد سمندر کے پیٹ سے برآمد ہوا۔
بلیک بیئرڈ کی توپ: بلیک بیئرڈ 18ویں صدی کے اواخر کا معروف سمندری ڈاکو تھا، تین صدیاں قبل جنوبی کیرولینا کے قریب ایک لڑائی کے بعد اس کی توپ پانی میں جاگری تھی، جو 1996ءمیں برآمد ہوئی، اس توپ کا وزن 2ہزار سے 3ہزار پاﺅنڈ ہے۔
6 سال قبل گم ہونے والا کیمرہ: ایک امریکن خاتون سیاح بحرالہوائی میں اپنا کیمرہ گنوا بیٹھی، جس میں اس کی زندگی کی اہم ترین تصاویر تھیں۔ پانی میں گرنا کے بعد وہ بالکل مایوس ہو چکی تھی کہ 6 سال بعد تائیوان کے مقام پر سمندر سے یہ کیمرہ برآمد ہوگیا۔
قدیم مصرکا کمپیوٹر: غوطہ خوروں نے 2ہزار قبل گم ہونے والا کمپیوٹر 1900ءمیں انٹیکیتھرا کے ایک جزیرے سے برآمد کیا۔
یونانی مورتی: فرانسیسی زیرزمین آرکالوجسٹ نے 2000ءمیں قدیم یونانی مورتی کو دریافت کیا۔
جرمن جہاز کی باقیات: جنگ عظیم دوم میں حادثہ کی وجہ سے ڈوبنے والے جرمن جہاز کی 48 ٹن وزنی باقیات کو برطانوی کارگو جہاز نے دریافت کیا۔
سونے کی سکے اور زنجیر: 1715ءمیں چوری ہونے والے سونے کے سکے اور زنجیر فلوریڈا کے ساحل پر 2013ءمیں ایک خاندان کو مل گئی، جن کی مالیت 3 لاکھ ڈالر بنتی ہے۔
بوتل میں بھیجا جانے والا تحریری پیغام: 1913ءمیں ایک جرمن بیکر کے بیٹے نے اپنے باپ کے لئے بوتل میں ڈال کر تحریری پیغام بھیجا، جو مارچ 2014ءمیں ایک ماہی گیر کے ہاتھ لگا۔
گوبلن شارک: گوبلن شارک سمندر کی تہہ میں رہنے والی نایاب شارک ہے، لیکن رواں سال اپریل میں جارجیا کے ایک ماہی گیرکے ہاتھ یہ شارک مردہ حالت میں لگ گئی۔
سمندر میں 13ماہ گم رہنے والا ماہی گیر: میکسیکو کے ساحل پر دسمبر 2012ءمیں گم ہونے والا ماہی گیر 13ماہ بعد زندہ سلامت ساحل پر دوبارہ پہنچ گیا۔
شاہ ہنری ہشتم کا لڑاکا بحری جہاز: 1545ءمیں شاہ ہنری ہشتم کا لڑاکا بحری جہاز انگلینڈ کے جنوبی ساحل پر ڈوب گیا، جو بعدازاں 437سال بعد دریافت ہوا۔