پی سی ایس ڈبلیوعورتوں کو با اختیار بنانے کیلئے کردار ادا کررہا ہے، فوزیہ وقار

پی سی ایس ڈبلیوعورتوں کو با اختیار بنانے کیلئے کردار ادا کررہا ہے، فوزیہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(لیڈی رپورٹر)پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین (پی سی ایس ڈبلیو)عورتوں کو با اختیار بنانے اور انکے ساتھ ہر قسم کی تفریق سے تحفظ دینے والے قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانے کیلئے مکمل طور پر عمل پیرا ہے تاکہ قوانین کی روح کو برقرار رکھتے ہوئے پنجاب میں صنفی مساوات کی فضاء کو قائم کیا جا سکے۔یہ بات چیئرپرسن پی سی ایس ڈبلیو فوزیہ وقار نے جامعہ پنجاب اوروزارت برائے انسانی حقوق اور مرکز برائے پالیسنگ و سیکیورٹی کے باہمی اشتراک سے جامعہ پنجاب لاہور میں منعقدہ تین روزہ تربیتی پروگرام بعنوان’’ انسانیت،ایثار اور پاکستانی شہریت‘‘ میں بین الاقوامی معاہدوں پر حاضرین سے مخاطب ہو کر کہی۔
انہوں نے کہا کہ پسے اور کمزور افراد بالخصوص عورتوں، بچوں اور مزدوروں کیلئے عالمی طور پربنائے گئے قوانین دراصل معاشرت کو تقویت دینے کیلئے وضع کیے گئے تاکہ حقوق سے محروم طبقے کو برابری کا مقام حاصل ہو۔
اس سلسلے میں خواتین کے خلاف ہر قسم امتیازی سلوک کے خاتمے پرکنونشن(Convention on the Elimination of All forms of Discrimination against Women-CEDAW) ،کنونشن برائے حقوق معذور افراد(Convention on the Rights of Persons with Disabilities-CRPD) اور بچوں کے حقوق کے تحفظ پر کنونشن(Convention on the Rights of Children- CRC) کے تشکیل میں عمل میں آئی تاکہ تاریخی محرومی کا ازالہ کے ساتھ ساتھ مزید حقوق سلب کرنے کے خلاف تحفظ فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے ان کنونشنز کے اغراض و مقاصد سے شرکاء کو تفصیل سے آگاہی مہیا کرتے ہوئے کہا کہ جامعات کو ان موضوعات کو نصاب کا حصہ بنانے اور ان پر تحقیق کرنے کیلیے اپنی اور نوجوان نسل کی مکمل توجہ مبذول کروانا ہو گی تا کہ معاشرے کی تعمیر کیلیے تعلیمی شعبہ جات بطور تھنک ٹینک اپنا فعال کردار ادا کر سکیں اس سے یقینی طور نوجوان مثبت سرگرمیوں میں مشغول ہو کر امن اور برداشت کا ماحول پیدا کر سکتے ہیں اس سلسلے میں اجتماعی سوچ کو پروان چڑھا کرمظلوم طبقے کی مکمل داد رسی کرنے کیلیے تمام شراکت داروں کی مشاورت اور تعاون درکار ہے۔ اس موقع پر ایس ایس پی اطہر اسماعیل اور جامعہ کے اساتذہ کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ نشست کا اختتام سوال و جواب اور شرکاء کے قوانین کے اطلاق میں تعاون کے عزم کے اظہار پر ہوا۔ #