دیپالپورمیں خاتون ایڈووکیٹ کے اغواء، وکلاء کے قتل کی بڑھتی وارداتوں کیخلاف احتجاج
لاہور(نامہ نگارخصوصی)دیپالپور میں خاتون وکیل ارشاد نسرین کے اغوا اور ماہ رواں میں متعدد وکلاء کے قتل کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بارمیں وکلا ء نے احتجاج کیااورجی پی او چوک تک احتجاجی ریلی نکالی،احتجاج میں شریک وکلاء نے ان واقعات کے خلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔لاہورہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری طاہر نصر اللہ وڑائچ اوربارکے دیگر عہدیداروں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں پنجاب سمیت ملک بھر میں وکلاء کے اغواء اور قتل کی وارداتوں پرسخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں زین غفار ایڈووکیٹ، کراچی میں کوثر ثقلین ایڈووکیٹ کو بچوں سمیت، سرگودھا میں کامران باجوہ ایڈووکیٹ اور ان کے بھائی سمیع اللہ باجوہ اور فیصل آباد میں اعجاز احمد ایڈووکیٹ کو اغواکر کے قتل کر دیا گیا، مزید برآں دیپالپور میں خاتون وکیل ارشاد نسرین کو اغواکے بعد تشدد کا نشانہ بنایا گیا،انہوں نے کہا کہ وکلاء تنظیموں نے بارہا مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وکلاء کی حفاظت اور جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے لیکن ارباب اختیار نے کوئی توجہ نہ دی حالانکہ وکلاء ہمیشہ آئین و قانون کی حکمرانی اور عوام الناس کو انصاف کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں اور اب بھی مخدوش حالات اور عدم تحفظ کے باوجود اپنے نظریات پر قائم ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ وکلاء کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے اور وکلاء کے اغوا و قتل میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔
وکلاء اغوا،قتل