علماء محرم میں امن و امان کیلئے کردار ادا کریں،اجمل قادری

علماء محرم میں امن و امان کیلئے کردار ادا کریں،اجمل قادری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور (پ ر) مرکزی جمعیت علماء اسلام پاکستان کے زیراہتمام محرم الحرام میں قیام امن کے سلسلہ میں ”اتحادامت کنونشن“ مرکزی سرپرست حضرت مولانا میاں محمد اجمل قادری کی زیر سرپرستی”مرکز عالمی انجمن خدام الدین“ میں منعقد ہوا جس کی صدارت سابق وفاقی وزیر مذہبی پیر سید امین الحسنات شاہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیرا شریف نے کی ”اتحادامت کنونشن“  میں مختلف دینی و مذہبی شخصیات اور علماء کرام مفتی احمد علی ثانی،مولانا قاضی ظہور احمد علوی، مولانا اظہار اللہ چشتی،مولانا تنویر احمد علوی، مولانا ممتاز احمد،مولانا ذاکر اللہ چشتی،مولانا سیدراحت شاہ اور دیگر علماء و مشائخ نے شرکت کی کنونشن سے مختلف مکاتب فکر علماء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام میں امن وامان کے قیام اورفرقہ وارانہ کشیدگی کے خاتمہ کے لئے علماء کرام اپناکرداراداکرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ خلفاء راشدینؓ، ازواج مطہراتؓ، بنات النبیؓ، صحابہ کرامؓ و اہل بیت عظامؓ اور دیگر مقدس شخصیات کے حوالے سے کسی بھی قسم کی گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی۔

 انہوں نے کہا کہ مولانا اشرف علی تھانویؒ کے اس سنہرے اصول ”اپنے مسلک کو چھوڑو نہیں اور کسی کے مسلک کو چھیڑو نہیں“ پر سختی سے عمل کیا جائے تو فرقہ واریت کے خاتمہ میں مددملے گی انہوں نے پنجاب اسمبلی میں تحفظ بنیاد اسلام بل کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کو جلد ازجلد قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے اس کو عملی طور پر نافذکیاجائے انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام، اشاعتی اداروں کے مالکان، مصنفین وارباب دانش کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے انہیں تحفظ اسلام بل کے سلسلہ میں اعتماد میں لیتے ہوئے ان کے تحفظات دور کرے اور اس سلسلہ میں متحدہ علماء بورڈ سے بھی معاونت لی جائے کنونشن میں اس بات پراتفاق کیاگیاکہ سی پیک ایک گیم چینجرمنصوبہ ہے اس کومزید وسعت دی جائے،اوروسیع تر ملکی مفادکے اس منصوبے میں روڑے اٹکانیوالوں سے آہنی ہاتھوں سے نپٹاجائے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کے طویل لاک ڈاؤن کے خاتمہ اور اس کی آزادی کے لئے کشمیرکوپاکستانی نقشہ میں شامل کرنے اور کشمیرہائی وے کانام”سری نگرہائی وے“رکھنے جیسے نمائشی کاموں کی بجائے کشمیر کی آزادی کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں انہوں نے کہا کہ برادر اسلامی ملک سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات حرمین شریفین کی وجہ سے ایمان اور عقیدت کا ہے جس کے راستہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا سازش برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں بیوقت کی راگنی اور فلسطینیوں کی قربانی کی نفی ہے،پاکستان اورسعودی عرب کااسرائیل سے کسی بھی سطح کاکوئی سیاسی یا سفارتی رابطہ نہیں اسرائیل کے حوالے سے جوفیصلہ فلسطینیوں کاہو وہی فیصلہ ہماراہونا چاہئے ”اتحادامت کنونشن“ سوشل میڈیا پربڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ مواد پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیاکہ سوشل میڈیا پرفرقہ وارانہ کشیدگی کوبڑھانے اورمقدس شخصیات کے خلاف منافرت پھیلانیوالے عناصرپرکڑی نظررکھتے ہوئے اس کا سدباب کیا جائے اتحاد امت کنونشن میں مولاناڈاکٹرمنیر احمد،مولانا قاری عبدالحمید، مولانا حافظ عبدالغفور، مولانامحمدمصعب،مولانا محمد عبدالحکیم،قاری محمد ساجد،مولانا میاں عرفان الحق قادری، مولانامفتی محمدمعوذ، مولانامحمدسجاد فاروقی، مولانا نورالحسن،قاری دوست محمد اورمولانا قاری عبدالقیوم سمیت کئی دیگرشخصیات اور رہنما بھی شریک ہوئے۔