لاپتہ افراد کیس
کراچی کے متعدد افراد ابھی تک لاپتہ ہیں، اِن سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں کئی سماعتیں بھی ہوچکی ہیں تاہم ادارے اِن افراد کے متعلق کچھ بھی بتانے میں ناکام ہیں۔ مختلف اوقات میں اِس معاملے پر متعلقہ اداروں پر مشتمل مشترکہ ٹیمیں (جے آئی ٹیز) بھی تشکیل دی گئیں لیکن عدالت کو سوالوں کے جواب نہیں ملے، حال ہی میں عدالت ِ عالیہ نے سندھ رینجرز سے بھی گمشدہ افراد سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں، سیاسی جماعتیں اور صحافیوں سمیت ہر کوئی یہ سوال کرتا نظرآتا ہے کہ اگر کسی شہری کو حراست میں لیا گیا ہے تو اْسے نہ صرف عدالت میں پیش کیا جانا چاہئے بلکہ اُس پر لگائے گئے الزامات کا ثبوت بھی دیا جانا چاہئے لیکن بعض افراد کے معاملات میں ایسا کِیا نہیں جاتا اور یہ ایسی ناانصافی ہے جس سے شہریوں کا ریاست سے رشتہ کمزور ہونے لگتا ہے۔ لاپتہ افراد کو ڈھونڈنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور اگر ایسا نہیں ہو گا تو عوام میں بے چینی بڑھے گی لہٰذا ریاستی اداروں کو چاہئے کہ ان افراد کا ہر حال میں پتہ لگائیں۔