_اسرئایل کوکٹہرے میں کھڑا نہ کیا گیا تو عالمی ادارے جوابدہ ہونگے:شہباز شریف
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور غذائی قلت سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے او سی ایچ اے کی رپورٹ پر وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے فور ی کار ر وائی کا مطالبہ کر دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا اقوام متحدہ کی رپورٹ خوفناک اور مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیلی جرم کا ثبوت ہے، رپورٹ گواہی دے رہی ہے کوئی دن ایسا نہیں جس میں بیگناہ فلسطینیوں کا لہو نہ بہایا گیا ہو، اقوام متحدہ کی رپورٹ بتا رہی ہے اسرائیل کا سب سے بڑا نشانہ فلسطینی بچے بن رہے ہیں، صاف نظر آ رہا ہے اسرائیل فلسطینیوں کی نسل ختم کررہا ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ شروع ہوئے 322 دن ہوگئے ہیں، اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ سے تصدیق ہوتی ہے مہلک ہتھیاروں سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، بھوک کو فلسطینیوں کیخلاف بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے، اسرائیلی ریاست کو کٹہرے میں کھڑا نہ کیا گیا تو عالمی ادارے خود کٹہرے میں کھڑے ہونگے، عالمی اداروں کی رپورٹس اسرائیل کیخلاف سنگین فرد جرم ہیں، انسانیت کے قاتلوں کو سزا دی جائے اور مظلوموں کا تحفظ کیا جائے۔شہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان فلسطینیوں خاص طور پر بچوں کیلئے خوراک کی ترسیل کو مزید تیز کریگا۔
وزیر اعظم رد عمل
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شہباز شریف نے ای پروکیورمنٹ منصوبہ ایک ماہ میں مکمل کرنیکی ہدایت کردی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرانک پروکیورمنٹ، ای پا ک ایکیوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، مصدق ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران وزیراعظم کو ای پروکیورمنٹ منصوبے کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا ای پروکیورمنٹ کا منصوبہ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی نے ورلڈ بینک کی فنڈنگ سے 2017 میں شروع کیا، منصوبے کی کل لاگت 45 ملین امریکی ڈالرز ہے۔وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا وفاقی حکومت کی 37 وزارتوں اور 301 پروکیورنگ ایجنسیوں میں ای پروکیورمنٹ کا نفاذ ہو چکا ہے، پی پی آر اے کی جانب سے پروکیورنگ ایجنسیوں کے 8 ہزار 988 آفیشلز کو ای پروکیورمنٹ کی تربیت دی جا چکی ہے۔ وفاقی حکومت کا ای پروکیورمنٹ کے حوالے سے حجم تقریباً ایک ہزار 551 بلین روپے ہے، ای پروکیورمنٹ کے حوالے سے پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے منصوبے پر عملدرآمد میں سست روی پر اظہارِ برہمی اور کام کے معیار اور پراسسر کے نامکمل ہونے پر بھی ناراضی کا اظہار کیا، وزیرِاعظم نے ایک پروکیورمنٹ منصوبہ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا حکومت تمام قسم کی خریداریوں کے حوالے سے شفاف طریقہ کار رائج کرنے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔شہباز شریف نے پروکیورمنٹ کے عمل کے حوالے سے شکایات اور تحفظا ت کے حل کے نظام کو مؤثر بنانے کیلئے اس کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی ہدایت کی۔ان کا کہنا تھا پروکیورمنٹ کے عمل کے حوالے سے شکایات اور تحفظات کے حل کے نظام کو پروکیورنگ ایجنسی کے ماتحت نہیں ہونا چاہئے، اس حوالے سے قواعد و ضوابط میں ترمیم کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔وزیراعظم نے 2 بلین روپے سے زائد کے تمام ترقیاتی منصوبوں کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروانے کی ہدایت کردی۔
شہباز شریف