طالبان کی دھمکیوں کے بعد افغانستان کی خواتین کرکٹ ٹیم تحلیل
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں طالبان کی دھمکیوں کے بعد خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کو تحلیل کر دیا گیاجس کے بعد افغانستان کا آئی سی سی کے مستقبل رکن بننے کاخواب بھی پوراہوتانہیں دکھائی دے رہا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق افغانستان میں 2010ءمیں خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کی بنیاد رکھی گئی تھی تاہم رواں سال غیر محسوس طریقے سے اسے تحلیل کر دیا گیا جس کی وجہ طالبان کی طرف سے دھمکیاں بتائی جاتی ہیں جبکہ افغان کرکٹ بورڈ کے نو منتخب چیئرمین نسیم اللہ دانش کا کہنا ہے کہ افغانستان میں خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم موجود نہیں اور ملک میں صورتحال ایسی نہیں ہے کہ یہاں خواتین کی کرکٹ ٹیم بنائی جائے۔
چیئرمین افغان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی کہ طالبان نے اُنہیں فون کر کے کہا ہے کہ خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم نہ بنائی جائے کیوں کہ یہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اور یہ افغانستان کا کلچر بھی نہیں، اگر ایسا کیا گیا تو وہ کھلاڑیوں کو پہنچنے والے کسی نقصان کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ انٹرنیشل کرکٹ کونسل کا مکمل رکن بننے کے لیے افغانستان کو 2025ءتک خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم تشکیل دینا ہو گی کیونکہ آئی سی سی کا مکمل رکن بننے کے لیے یہ ایک اہم شرط ہے۔