گنجائش سے زائدقیدی :پنجاب پہلے، سندھ دوسرے، کے پی تیسرے نمبر پر
لاہور( این این آئی )ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے کہیں زیادہ قیدی موجود ہونے کے حوالے سے پنجاب کی جیلیں پہلے، صوبہ سندھ کی دوسرے، خیبر پختونخوا کی جیلیں تیسرے جبکہ بلوچستان کی جیلوں کا نمبر چوتھا ہے۔،جیلوں میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں اور غیر ملکی قیدیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔اعدادوشمار کے مطابق تمام صوبوں کی جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش 55828 ہے تاہم جیلوں میں 82591 قیدی رکھے گئے ہیں۔ سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تعداد 5 ہزار تک جا پہنچی ہے جبکہ چاروں صوبوں میں قید غیر ملکی قیدیوں کی تعداد 1117 ہو گئی ہے جن میں 11 خواتین اور 1106مرد قیدی شامل ہیں۔چاروں صوبوں کی جیلوں میں 4993 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں جن میں 40 خواتین اور 4953 مرد شامل ہیں۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق پنجاب میں 4193، سندھ میں 524، خیبر پختونخوا ہ میں 204 جبکہ بلوچستان میں 72 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں جن میں 40 خواتین 4953 مرد شامل ہیں۔مجموعی طور پر 52920 قیدیوں کے مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں 969 خواتین، 50864 مرد اور 34 کم عمر قیدی شامل ہیں۔ مختلف نوعیت کے مقدمات میں سزا یافتہ قیدیوں کی تعداد 23847 ہے جن میں 468 خواتین جبکہ 21795 مرد اور 116 کم عمر قیدی ہیں۔رواں سال فروری میں ملک میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی مجموعی تعداد 5 ہزار 5 سو سے زائد تھی جن میں 45 خواتین بھی شامل تھیں۔ پنجاب میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تعداد 4628، سندھ میں 502، بلوچستان میں 106 اور خیبر پختونخوا میں 273 تھی۔ اب یہ تعداد کم ہو کر 4993 رہ گئی ہے۔سب سے زیادہ غیرملکی قیدی سندھ میں 811 جبکہ سب سے کم 2 قیدی پختونخوا کی جیلوں میں ہیں۔ غیر ملکی قیدیوں کے حوالے سے پنجاب میں 255، بلوچستان میں 49 غیر ملکی قید ہیں جن میں 11 خواتین شامل ہیں۔یاد رہے کہ فروری 2017 میں مجموعی طور پر 1659 غیر ملکی قیدی موجود تھے جن میں 67 خواتین بھی شامل تھیں۔ اس تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔