ایسے وزیر اعظم کو مسائل کیا بتاؤ جو خود کو وزیر اعظم کہنے کو تیار نہیں : مصطفی کمال

ایسے وزیر اعظم کو مسائل کیا بتاؤ جو خود کو وزیر اعظم کہنے کو تیار نہیں : مصطفی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کراچی میں جلسے سے خطاب میں کہا کہ کراچی کے لوگوں کی نسلوں کو گہری کھائی میں پھینکا جارہا ہے۔مصطفی کمال نے کہا کہ ایسے وزیراعظم کو اپنے لوگوں کے مسائل کیا بتاؤں جو خود کو وزیراعظم کہنے کو تیار نہیں، دو ریاستی اداروں تک اپنا پیغام پہنچانا چاہتا ہوں، کراچی کے تمام محکمے چھین لیے گئے ہیں۔کراچی کے علاقے لیاقت آباد فلائی اوور میں منعقدہ جلسے سے خطاب میں مصطفی کمال نے کہا کہ ’’کراچی کے لوگوں تمہاری نسلوں کو گہری کھائی میں پھینکا جارہا ہے، مردم شماری میں کراچی کی آبادی 70 لاکھ کم گنی گئی ہے‘‘۔مصطفی کمال نے مطالبہ کیا کہ کراچی کی آبادی کے 70 لاکھ واپس کیے جائیں، میئر کے موجودہ اختیارات کا صحیح استعمال کیا جائے، کراچی میٹروپولیٹن پولیس کا قیام عمل میں لایا جائے، کراچی کے تمام اداروں کو میئر کے ماتحت کیا جائے اور کراچی کے نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں میں حصہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں کراچی والوں کا مقدمہ جیتنا ہے، ظالموں نے ہماری نسلیں بربادکردیں، ظالم ہمارا خون پی رہے ہیں، ہمیں مار رہے ہیں، کراچی کے دیہی نہیں شہری علاقوں کی آبادی کم دکھائی گئی ہے، آج ملک چلانے والوں سے فیصلہ لینا ہے‘‘۔مصطفی کمال نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ ’’صوبائی مالیاتی کمیشن کا فوری اجرا کیا جائے، ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ کو بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے الگ کیا جائے، ہیوی ٹریفک کا شہر کے اندر سے گزرنا فوراً بند کیا جائے‘‘۔مصطفی کمال نے کہا کہ ’’کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک سے نکال دیا گیا ہے، کراچی کے ساتھ انصاف کیا جائے، اگر حکمران کراچی والوں کو درست گِن نہیں سکتے تو پھر کراچی والے اپنا فیصلہ خود کریں گے کہ انہوں نے کیسی جدوجہد کرنی ہے‘‘۔مصطفی کمال نے مطالبہ کیا کہ ’’کراچی کے ٹرانسپورٹ سسٹم کو آج کی دنیا کے جدید خطوط پر استوار کیا جائے، ملک کو چلانے والے کے الیکٹرک سے کراچی والوں کے پیسے واپس دلوائیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیراعلیٰ ملک کے ساتھ بہت ہی گھناؤنی سازش کررہے ہیں، انہوں نے ضلع جنوبی کی آبادی کم کردی ہے اور اتنے برسوں میں وہاں کی آبادی صرف 3 لاکھ بڑھائی گئی ہے اور ملیر کے گوٹھوں کی آبادی کو 9 لاکھ سے 20 لاکھ بڑھادی گئی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور وزیراعلیٰ سندھ جو سازش کررہے ہیں اس سے پاکستان کو نقصان پہنچے گا اور پہنچ رہا ہے۔کراچی میں مختلف ادوار میں کیے جانے والے آپریشنز کے حوالے سے مصطفی کمال نے کہا کہ جب کراچی کا کچرا نہیں اٹھاسکتے، ہسپتال، سکول درست نہیں کرسکتے تو آپریشن کا کیا فائدہ؟انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں آپریشن ہوتا ہے وہاں ترقیاتی کام بھی ہوتے ہیں، بلوچستان میں سکیورٹی ادارے کارروائیاں کررہے ہیں تو وہاں ترقیاتی کام بھی ہورہاہے۔کراچی میں صنعتی زون بنانے کا مطالبہ کرتا ہوں جبکہ کراچی کے چھ اضلاع میں کیڈٹس کالج بھی بنائے جائیں۔ مصطفی کمال نے فوج سے شہر میں ترقیاتی کام اپنے ہاتھ میں لینے کی اپیل بھی کر دی۔

مزید :

علاقائی -