کسی بند کمرے کا فیصلہ نہیں چلے گا ، جمہوریت کی حمایت پر آرمی چیف کو سراہنا چاہیے : سعد رفیق

کسی بند کمرے کا فیصلہ نہیں چلے گا ، جمہوریت کی حمایت پر آرمی چیف کو سراہنا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے ڈنکے کی چوٹ پرجمہوری نظام کی حمایت کی ہے اور چیلنجز اتنے بڑے ہیں کہ کوئی جماعت، حکومت یا ادارہ تنہا مقابلہ نہیں کرسکتا۔سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے ساتھ باربارکھلواڑکیا گیا ہے، پاکستان بنانے والوں کو منزل نہیں ملی، ملک بنا کر تھک ہار کر آنے والے اپنی بحالی میں لگ گئے، جبکہ اقتدار اور پالیسی میکنگ پر آمرانہ اور جاگیردارانہ سوچ کا قبضہ ہوا، ہم آج تک جمہوریت کے حقیقی مقاصد حاصل نہیں کرسکے، ہم یہ ضرورچاہتے ہیں کہ لڑائی نہ ہو اور سب مل کرآگے بڑھیں کیونکہ لڑائی میں کچھ نہیں ملتا جب کہ آگے بڑھنے کیلئے ضروری ہے کہ ایک دوسرے کو معاف کریں۔وزیرریلوے سعد رفیق نے کہا کہ اس ملک کی بنائی گئی مصنوعی سیاسی جماعتوں نے ملک کا ستیا ناس کردیا، اداروں میں رسہ کشی سے پاکستان کے دشمن فائدہ اْٹھانے کی کوشش کریں گے، پاک فوج کے سپہ سالار کا سینیٹ میں خطاب بہت بڑا واقعہ ہے ، آرمی چیف نے ڈنکے کی چوٹ پرجمہوری نظام کی حمایت کی ہے جب کہ چیلنجزاتنے بڑے ہیں کہ کوئی جماعت، حکومت یا ادارہ مقابلہ نہیں کرسکتا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ (ن )لیگ کی عدلیہ سے ٹکراؤ کی کوئی پالیسی نہیں ہے میں جہانگیرترین کے فیصلے کی بھی حمایت نہیں کرتا، طاہر القادری کو عدالتی نظام پر یقین ہے تو عدالت میں کیس لڑنا چاہیے، انہیں کنٹینرپرچڑھنے کے بجائیانصاف کیلئے عدالت جانا چاہئے، دھرنے دینا، سڑکیں بند کرنا بہادری نہیں بلکہ بہادری قانون کا راستہ اپنانے میں ہے, ماڈل ٹاؤن میں جو ہوا غلط ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا، ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ جو ہورہا ہے اس کی حمایت نہیں کرتے۔جس مقصد کیلئے نکلے تھے افتخار چودھری نے وہ پورا نہیں ہونے دیا۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ لوگوں کے ووٹوں سے منتخب پارلیمان بنے گی اور اب لوگوں کا فیصلہ چلے گا بند کمروں کا نہیں۔لاہور میں والد کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اقتدار اور پالیسی میکنگ پر آمرانہ اور جاگیردارانہ سوچ کا قبضہ ہوا جس کی بدولت ہم آج تک جمہوریت کے حقیقی مقاصد حاصل نہیں کرسکے۔
سعد رفیق