پاکستان کے زیادہ تر شہروں کی بجلی بحال ،تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم، کراچی میں پانی کی قلت ،حبکو انتظامیہ کی فنی خرابی کی تردید، خرابی کی نشاندہی ہونے تک مکمل طورپر بجلی کی بحالی ممکن نہیں : نیشنل پاور کنٹرول سنٹر
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نیشنل گرڈ سٹیشن میں فنی خرابی پیدا ہونے سے پاکستان کے زیادہ تر شہروں میںمعطل ہونیوالی بجلی بحال کردی گئی ہے جبکہ نیشنل پاور کنٹرول کے مطابق تاحال خرابی کی نشاندہی نہیں ہوسکی اور خرابی دور ہونے تک بجلی مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکتی ۔اُدھر حبکو پاور پلانٹ کے حکام نے کسی فنی خرابی کی تردید کردی، بجلی کی بندش کی وجہ سے کراچی میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر بریک ڈاﺅن کی تحقیقات کے لیے وزرات پانی وبجلی نے چار رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔ سیکریٹری پانی و بجلی نے بتایاکہ پانچ ہزار آٹھ سو میگاواٹ سے زائد بجلی سسٹم میں آچکی ہے ،لاہورسمیت پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے بیشتر شہروں میں بجلی بحال کردی گئی ہے ۔نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کے مطابق خیبرپختونخواہ اور پنجاب میں 80فیصد بجلی بحال ہوچکی ہے ، پنجاب کے بعض مقامات پر معمول کی لوڈشیڈنگ جاری ہے ،کراچی اور کوئٹہ میں جزوی طور پر بحالی ہوئی جبکہ خیبرپختونخواہ اور شمالی علاقوں میں بجلی بحال ہوگئی ۔کنٹرول سنٹر کے مطابق تاحال حبکو میں خرابی کی نشاندہی نہیں ہوسکی اورخرابی دور ہونے تک مکمل طورپر بجلی کی بحالی ممکن نہیں ۔سی ای اوظفر صبحانی نے حبکو پاور پلانٹ میں کسی فنی خرابی کی تردید کرتے ہوئے بتایاکہ فریکوئنسی ڈاﺅن ہونے پر این ٹی ڈی سی کو بار بار بتایاگیالیکن کنٹرول نہ کرنے کی وجہ سے سسٹم ٹرپ کرگیا۔اُنہوں نے بتایاکہ حب پاور سے 300میگاواٹ کی سپلائی شروع کردی گئی ہے جبکہ مزید 300میگاواٹ بجلی کی فراہمی پیر کی شام شروع کردی جائے گی ۔ظفر صبحانی نے کہاکہ حب پاور واپڈا کو بجلی فراہم کرتاہے اور واپڈا نیشنل گرڈ کو سپلائی کرتاہے ۔کیسکو ترجمان کے مطابق بلوچستان کے تمام اضلاع کے گرڈسٹیشنوں کی بجلی مکمل طورپر بحال کردی گئی ہے ۔ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے ای ایس سی ) کے ترجمان کے مطابق گلستان جوہر ، گلشن اقبال ، ملیر ، ایئرپورٹ کے علاقوںسمیت شہر کے 60فیصد علاقوں میں بجلی مکمل طور پر بحال کردی گئی ہے جبکہ چالیس فیصد علاقوں میں پیر کو دن گیارہ بجے تک بجلی بحالی متوقع ہے ۔ترجمان نے بتایاکہ کے ای ایس سی کا نیشنل گرڈسٹیشن سے لنک بحال ہوگیا ہے جبکہ بن قاسم پاورپلانٹ کے یونٹ آہستہ آہستہ بحال ہورہے ہیں ۔ واٹر بورڈ کراچی کے ترجمان کے مطابق بجلی کی بندش کی وجہ سے 40 کروڑ گیلن پانی شہر کو فراہم نہیں ہوسکا تاہم تمام پمپنگ سٹیشنوں کو بجلی فراہم کردی گئی ہے ۔دوسری طرف اندرون سندھ گھوٹکی میں اوباڑو ، ڈہرکی ، میرپورماتھیلو ،بدین ، خیرپور، ٹنڈو محمد خان اور ٹھٹھہ میں گذشتہ نو گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے ۔واضح رہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب حبکو میں خرابی کی وجہ سے نیشنل گرڈ میں فنی خرابی جبکہ تربیلا اور منگلا لوڈ ڈیم لوڈ بڑھنے سے ٹرپ کر جانے سے چاروں صوبوں کے چھوٹے بڑے شہرتاریکی میں ڈوب گئے تھے۔ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے بجلی کی فراہمی میں تعطل کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین واپڈا اور سیکرٹری وزارت پانی و بجلی کو خرابی فوری طور پر دور کرنے کی ہدایت کر کے بریک ڈاﺅن کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ترجمان وزارت پانی و بجلی کے مطابق ماہرین خرابی دور کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں، 1200 میگاواٹ پلانٹ میں خرابی سے 500 کے وی کی بیشتر لائنیں بند ہو گئیں تھیں۔