ہائیکورٹ کو براہ راست کرکٹ کے معاملات کی سماعت کا اختیار نہیں ،پی سی بی کے وکیل کے دلائل پر کرکٹ انتظامیہ کیخلاف درخواست نمٹا دی گئی
لاہور(نامہ نگار خصوصی ) لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو عہدے سے ہٹانے کے لئے دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹاتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اگرکھلاڑیوں نے کارکردگی نہیں دکھائی تو انتظامیہ کیا کر سکتی ہے ۔مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو عہدے سے ہٹانے کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹیم کا انتخاب میرٹ پر نہیں کیا گیا ، چیئرمین پی سی بی کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر کی گئی جبکہ نجم سیٹھی نے سپریم کورٹ میں بیان حلفی جمع کروایا تھاکہ وہ پی سی بی کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے،پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے موقف اختیار کیاکہ درخواست گزار کو کھلاڑیوں یا انتظامیہ سے متعلق کوئی شکایت ہے تو وہ پی سی بی کے آئین کی دفعہ 37کے تحت شکایت کمیٹی سے رجوع کرے، ہائیکورٹ کو براہ راست کرکٹ کے معاملات کی سماعت کا اختیار نہیں ہے ،درخواست خارج کی جائے جس پرفاضل جج نے کہا کہ بظاہر یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے کیوں کہ درخواست گزارکے پاس متبادل دادرسی کا فورم موجود ہے ۔ کرکٹ معاملات