تیزاب پھینکنے میں ملوث ملزموں کی سزا ؤں کیخلاف اپیل پرحتمی نوٹس جاری
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے نوجوان کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کے مقدمہ میں ملوث دو زمینداروں کی سزا ؤں کے خلاف اپیل پر فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لئے 20مارچ کو طلب کرلیاہے۔ ماتحت عدالت نے قلب علی کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کے اس مقدمہ میں غلام فرید کو10سال اور محمد یوسف 7سال قید با مشقت کی سزائیں سنائی تھیں ۔جس کے خلاف انہوں نے اپیل دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فیصل آباد کے چک نمبر545 تھانہ گڑھ پولیس نے 2004میں قلب علی کی درخواست پر مجرموں غلام فرید ، محمد یوسف اور دو نا معلوم افراد کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا ۔استغاثہ کا یہ الزام خلاف حقیقت ہے کہ اپیل کنندگان نے ملازمت چھوڑنے کی رنجش پر قلب علی کے چہرے پر تیزاب پھینکا تھا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ نوجوان کا چہرہ اپیل کنندگان کے ہاں ملازمت کرنے سے قبل ہی جھلسا ہوا تھا اور ٹرائل کورٹ نے ناکافی شواہد کے باوجود مجرموں کو سزا دی ہے جبکہ اسی مقدمہ میں ملوث دو دیگر ملزموں کو بری کردیا گیا ۔اپیل کنندگان کے خلاف 2004میں یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ماتحت عدالت نے انہیں مذکورہ سزائیں سنائی تھیں ۔ حتمی نوٹس