خبردار! اپنے بچوں کو ٹیلکم پاﺅڈر لگانے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں، کینسر کا سبب بننے پر معروف ترین کمپنی کو 720 کروڑ روپے مریضہ کے خاندان کو ادا کرنے کا حکم

خبردار! اپنے بچوں کو ٹیلکم پاﺅڈر لگانے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں، کینسر کا ...
خبردار! اپنے بچوں کو ٹیلکم پاﺅڈر لگانے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں، کینسر کا سبب بننے پر معروف ترین کمپنی کو 720 کروڑ روپے مریضہ کے خاندان کو ادا کرنے کا حکم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (نیوز ڈیسک) ہمارے ہاں ٹیلکم پاﺅڈر کا استعمال بہت عام پایا جاتا ہے اور خصوصاً بچوں کے لئے تو اسے لازمی شے سمجھ لیا گیا ہے، لیکن امریکا میں ایک خاتون کی ہلاکت کی وجہ یہی پاﺅڈر بن گیا۔ اس انکشاف نے دنیا بھر میں ٹیلکم پاﺅڈر استعمال کرنے والوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔
اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ کی رپورٹ کے مطابق ریاست الباما سے تعلق رکھنے والی خاتون جیکلین فوکس کی موت بچہ دانی کے کینسر کے باعث ہوئی۔ جیکلین نے اپنی وفات سے قبل تحقیق کاروں کو بتایا تھا کہ وہ 35 سال سے جانسن اینڈ جانسن کا ٹیلکم پاﺅڈر استعمال کررہی تھیں۔ تحقیقات کے دوران جیکلین کے کینسر اور ٹیلکم پاﺅڈر کا تعلق بھی ثابت ہوگیا، جس کے بعد کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔ ٹیلکم پاﺅڈر کی وجہ سے کینسر کی شکار ہونے والی جیکلین گزشتہ سال اکتوبر میں 62 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوگئیں۔

مزید جانئے: وہ موبائل ایپ جو آپ کے پسینے کے ذریعے آپ کیلئے ہمسفر کا انتخاب کرتی ہے
ریاست میسوری کی عدالت نے اب اس مقدمے کا فیصلہ سنادیا ہے، جس میں جانسن اینڈ جانسن کمپنی کو جیکلین فوکس کی موت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے 72 ملین ڈالر (تقریباً سوا سات کروڑ پاکستانی روپے) جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ جرمانہ جیکلین فوکس کے لواحقین کو ادا کیا جائے گا۔
اس مقدمے میں جیکلین فوکس کی نمائندگی کرنے والے وکیل کا کہنا تھا کہ جانسن اینڈ جانسن کمپنی کو 1980ءکی دہائی سے معلوم تھا کہ پاﺅڈر کی تیاری میں استعمال ہونے والے مادے ”ٹیلک“ کی وجہ سے کینسر پیداہوسکتا ہے، لیکن کمپنی نے اپنے مالی مفادات کی خاطر کسٹمرز کو کبھی اس خطرے کے بارے میں خبردار نہیں کیا۔ جیکلین فوکس کے کینسر کا ٹیلکم پاﺅڈر سے تعلق سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور ماہرین لوگوں کو خبردار کررہے ہیں کہ ٹیلکم پاﺅڈر کاطویل عرصے تک استعمال موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -