قصور ویڈیو سکینڈل، متاثرہ لڑکے نے دوران جرح 15میں 13ملزمان کو بے گناہ قراردیدیا
لاہور(نامہ نگار)انسداد دہشت گردی کی عدالت میں قصور ویڈیوسکینڈل میں ملوث تنزیل الرحمن سمیت 15ملزمان کے کیس کی سماعت ہوئی ،متاثرہ لڑکے شاہ زیب نے اپنے بیان اور دوران جرح15میں 13ملزمان کو بے گناہ قرار دے دیا۔عدالت میں قصور پولیس نے ملزمان کے خلاف متعدد مقدمات میں چالان پیش کررکھا ہے ، تمام مقدمات بچوں پر جنسی تشدد اور ویڈیو بناکر انہیں بلیک میل کرنے کا الزام ہے۔ایک مقدمے میں تین ملزمان گواہان کے منحرف ہونے پر بری ہو چکے ہیں ،گزشتہ روذ سکینڈل کے 15ملزمان کے کیس کی سماعت کے دوان متاثرہ لڑکے شاہ زیب نے پندرہ میں سے 13ملزمان کو بے گناہ قرار دے دیا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 4کے جج چودھری محمد الیاس کے روبرو بیان قلمبند کراتے ہوئے متاثرہ لڑکے نے کہا کہ ملزم حسیم عامر اور ملزم علی مجید واقعہ میں ملوث ہیں اور گناہ گارہیں دونوں ملزمان نے اس پر جنسی تشدد کیا ویڈیو بنائی اور اس کی بنیاد پر بلیک میل کرتے رہے جبکہ شاہ زیب کا کہنا تھا دیگر ملزمان کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ، شاہ زیب کے علاوہ دو گواہان شوکت علی اور محمد عامر نے بطور گواہ اپنے بیانات میں 13ملزمان کو گناہ قرار دیا ، جن ملزمان کو متاثرہ لڑکے اور گواہان کے بیانات سے فائدہ ہوا ان میں سلیم اختر شیرازی، تنزیل الرحمان عقیق الرحمن، محمد یحٰی، اور وسیم عامر سمیت دیگر شامل ملزمان شامل ہیں۔عدالت نے کیس میں مزید کاروائی کے لئے سماعت یکم مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔