سینکڑوں وفاقی و صوبائی سرکاری محکمے اور ذیلی ادارے ڈیڑھ سو ارب کے نادہندہ نکلے

سینکڑوں وفاقی و صوبائی سرکاری محکمے اور ذیلی ادارے ڈیڑھ سو ارب کے نادہندہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(شہباز اکمل جندران)ملک بھر کے سینکڑوں وفاقی و صوبائی سرکاری محکمے، ذیلی ادارے اور ان کے دو ہزار سے زائد دفاتر، بجلی تقسیم کرنے والی 10کمپنیوں کے ایک سو 52ارب 78کروڑ روپے کے نادہندہ نکلے۔سب سے زیادہ آئسکو کے 43ارب روپے دوسرے نمبر پر سیپکو کے 40ارب روپے جبکہ تیسرے نمبر پر حیسکو کے 36ارب روپے سرکاری اداروں کے ذمے واجب الاد ا ہیں۔معلوم ہواہے کہ عوام الناس کو بجلی کی بچت اور بلوں کی ادائیگی کا درس دینے والے سرکاری ادارے خود بجلی کے بل ادا نہیں کرتے۔علم میں آیا ہے کہ ملک بھر کے مجموعی طورپر سینکڑوں وفاقی و صوبائی ادارے ،ان کے ہزاروں دفاتراور ذیلی ادارے بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کے نادہندہ ہیں۔ اور ان کے ذمے مجموعی طورپر ایک سو 52ارب 78کروڑروپے واجب الادا ہیں۔ ذرائع کے مطابق لیسکو نے سرکاری اداوں سے 4ارب 79کروڑ روپے وصول کرنا ہیں۔ گیپکو نے 6ارب 84کروڑ روپے، فیسکو نے10کروڑ روپے، آئسکو نے 43ارب 2کروڑ روپے،میپکو نے ایک ارب 27کروڑ روپے،پیسکو نے 13ارب 93کروڑ روپے، حیسکو نے 36ارب 5کروڑ روپے،سیپکو نے 40ارب 78کروڑ روپے، کیسکو نے 4ارب 97کروڑ روپے اور ٹیسکو نے نادہندہ سرکاری اداروں سے ایک ارب 19کروڑ روپے کی ریکوری کرنا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ بہت سے سرکاری اداے اور دفاتر کے ذمے واجبات متنازعہ ہیں۔ جس کی وجہ سے ادائیگی اور ریکوری تاخیر کا شکارہے۔سرکاری اداروں کی انتظامیہ کے تقسیم کار کمپنیو ں کے نمائندوں سے مذاکرات چل رہے ہیں۔ انتظامیہ کا موقف ہے کہ بل زیادہ اور اضافی یونٹ ڈالے گئے ہیں۔اور درست کئے جانے کے بعد ہی ادا کئے جاسکتے ہیں۔ جبکہ تقسیم کار کمپنیاں مصر ہیں کہ بل ریڈنگ کے عین مطابق بھیجے جاتے ہیں۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ بعض سرکاری اداروں نے بلوں کی تصیحی نہ کئے جانے پر عدالتوں سے رجوع کررکھا ہے۔ اور عدالتی فیصلوں تک ادائیگی التوا کا شکار ہے۔

مزید :

صفحہ آخر -