جندول :سسرالیوں نے نو بیاتا دلہن کوذبح کردیا گیا ،پولیس نے خودکشی قرار دیدیا
جندول(نمائندہ پاکستان) تھانہ ثمر باغ کے حدود گاؤں سورہ غنڈی میں 18سالہ نو بیاہتہ دلہن کو ذبحہ کر کے قتل کر دیا گیا میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے مقتولہ کے چا چا معمبر ولد فضل ساکن بہادر کالونی معیار کا کہنا تھا کہ لگ بھگ سات ماہ قبل اس کی بھتیجی صبا گل ولد شاہ جہان ساکن بہادر کالونی معیار کی شادی فضل رازق ولد عبد الرازق ساکن سورہ غنڈئی کارتوس کلے کیساتھ ہوئی تھی ان کا مزید کہنا تھا کہ مقتولہ کے دو ساسیں تھی اورکچھ ماہ قبل اس کی اپنی ایک ساس کیساتھ لڑائی ہوئی تھی تاہم معاملہ اتنا سنگین نہیں تھا اور نہ ہی مقتولہ نے کبھی گھریلوں ناچاقی کا ذکر کیا تھا تاہم گذشتہ روز مقتولہ کے سسرال سے میکے کال آئی کہ صبا گل وفات پا چکی ہے اس لئے اس کی لاش لینے آپ لوگ آ جائے جس کے بعد ہم لوگ فوراََ وہاں پہنچ گئے جہاں پر صبا ء گل کو خون میں لت پت پایا اور کسی نے اس کا گلہ کاٹ کر ذبح کر دیا تھا جس کے بعد پولیس کو مطلع کیا اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر آلہ قتل قبضہ میں لیکر مقتولہ کو پوسٹ مارٹم کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ثمر باغ منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کا گلہ کاٹ کر قتل کر دینے کی تصدیق تو کی تاہم فوری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ دینے سے انکار کر دیا مقتولہ کے ورثاء اور علاقائی مشران شفیع اللہ خان ،چیئر مین ویلیج کونسل معیار اکرام الحق، وائس چیئر مین اعجاز اور ماموں محمد انور خان کا کہنا تھا کہ مقتولہ کا کوئی بھائی نہیں تھا اور اس کا شوہر تین ماہ قبل سعودی عرب جا چکا ہے اس کے علاوہ مقتولہ صوم و صلاۃ کی پابند تعلیمی یافتہ لڑکی تھی اور خوش و خرم زندگی گذار نے کی عادی تھی تاہم پتہ نہیں کس وجہ سے ظالموں نے اسے بے دردی سے قتل کر دیا دوسری جانب تھانہ ثمر باغ پولیس کے مطابق انہوں نے مقتولہ کے دونوں ساسوں مسماۃ سلطان تاجہ زوجہ عبد الرزاق بادشاہی تاجہ زوجہ عبد الرزاق اور دیور عبید اللہ ولد عبد الرزاق کو گرفتار کر کے دفعہ 302،34کے تحت مقدمات درج کر لئے ہیں تاہم تنیوں صحت جرم سے انکاری اور معاملہ کو خود کشی قرار دیں رہے ہیں پولیس کے مطابق انہوں نے تکنیکی بنیادوں پر انکوائری شروع کر دی ہے اور بہت جلد معاملہ کی تہہ تک پہنچ جائے گے ۔