حکومت سندھ نے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی سمیت سندھ بھرمیں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کرنے اورماس ٹرانزٹ منصوبوں پرعملدرآمد تیزکرنے کے لیے حکومت سندھ نے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ماس ٹرانزٹ نے سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بل کی منظوری دے دی ہے ،اتھارٹی کا کوچیئرمین میئرکراچی کومقررکرنے کے لیے سرکاری بل میں ترامیم کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ماس ٹرانزٹ کا اجلاس چیئرمین محمد حسین کی زیرصدارت منعقد ہواکمیٹی نے صوبہ سندھ باالخصوص کراچی میں ٹرانسپورٹ منصوبوں پرعملدرآمد تیزکرنے اوراسے مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لیے سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بل 2015-16 پرغورکیا،اجلاس میں صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ممتازجکھرانی،سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہ فاروقی اورکمیٹی کے اراکین نے شرکت کی ۔ قائمہ کمیٹی نے سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے قیام کے بل کی متفقہ طورپرمنظوری دی اوراتھارٹی کے ڈھانچہ میں کوچیئرمین کے عہدے کے اضافے کے لیے ترامیم پیش کیں جوسندھ اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی، کمیٹی کے چیئرمین محمد حسین کا کہنا تھا کہ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے سب سے اہم ترین منصوبے گرین لائنزبس منصوبہ ، کراچی سرکلرریلوے اورریپیڈ بس ٹرانزٹ کا تعلق چونکہ کراچی سے اس لیے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا کوچیئرمین میئرکراچی کوہونا چاہئیے ،کمیٹی نے میئرکراچی کواتھارٹی کا کوچیئرمین بنانے سمیت دیگرسفارشات کوترامیم کی صورت میں بل کا حصہ بنانے پرزوردیا ہے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ممتازجکھرانی کا کہنا تھا کہکراچی میں وفاقی اورصوبائی حکومت کے تحت ٹرانسپورٹ کے دومیگا پروجیکٹ آئندہ برس مارچ تک مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیراعظم کل (جمعہ )کوکراچی میں گرین لائن بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے،حکومت سندھ نے گرین لائن بس منصوبہ کوٹاورتک توسیع دینے کے لیے وزیراعظم کوسفارشات پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ماس ٹرانزٹ نے کراچی کے لیے ٹرانسپورٹ کے میگا پروجیکٹ مقررہ مدت میں مکمل کرنے اوران کے ڈیزائن میں کچھ ترامیم کے لیے وزیراعظم کوسفارشات پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف جمعہ 26فروری کوکراچی میں گرین لائن بس سروس منصوبے کا سنگ بنیا د رکھیں گے جبکہ حکومت سندھ کے تحت اورنج لائن منصوبے پرترقیاتی کام جاری ہے۔ قبل ازیں قائمہ کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ممتازجکھرانی نے بتایا کہ کہ گرین لائن منصوبہ پاور ہاؤس چورنگی سرجانی سے میونسپل پارک صدر تک 17 کلومیٹر پر محیط ہے تخمینی لاگت 1814 ملین روپے ہے 28 جنوری سے کام کا آغاز کر دیا گیا اسے 27 مارچ 2017ء تک مکمل کر لیا جائے گا اس منصوبے میں 22 اسٹیشن تعمیر کیے جائیں گے اس وقت روٹ میں آنے والی یوٹیلیٹی سروس لائنوں کو درست کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاور ہاؤس چورنگی سے ناگن چورنگی تک بعض تکنیکی وجوہات کے باعث ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی ہے تام حتمی ڈیزائن 10 سے 15 روز میں مکمل کرلیا جائے صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ممتازجکھرانی نے قائمہ کمیٹی کو اورنج لائن بس منصوبے پربھی بریفنگ دی ،اجلاس کوبتایا گیا کہ منصوبہ اورنگی ٹاؤن سے بورڈ آفس تک 2.2 کلومیٹر پر محیط ہے جس کا تخمینہ 1.2 ارب روپے ہے گرین لائن اور اورنج لائن منصوبوں کو بورڈ آفس چورنگی پر تعمیر کیے جانے والے انٹر چینج سے ملا یاجائے گا ۔وفاق کی جانب سے کراچی پیکج کے تحت بننے والی 17.8کلومیٹر طویل گرین لائن 16 ارب روپے کی لاگت سے سرجانی سے شروع ہوگی اس روٹ پرگرین لائن بس 22 مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے گرومندر اور جامعہ کلاتھ تک پہنچے گی گرین لائن منصوبہ کی تکمیل 27 جنوری 2017 مقرر کی گئی ہے۔ دوسری جانب سندھ حکومت کی جانب سے 4.7 کلومیٹر طویل اورنج لائن بس سروس لائن کوبورڈ آفس پرگرین لائن سے منسلک کیا جائے گا۔صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی کا کہنا ہے کہگرین لائن،اورنج لائن بس منصوبوں کے بعد ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کراچی میں ٹرانسپورٹ کا دوسرا بڑا منصوبہ یلولائن بس کے نام سے شروع کرے گی،یلولائن بس منصوبہ قائد آباد سے ریگل چوک تک ہوگا،پندرہ لاکھ افراد روزانہ سفرکرسکیں گے۔ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت یلولائن بس منصوبے کا بھی جلد آغازہوگا،صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی کا کہنا ہے کہ گرین لائن منصوبہ وفاق کا ہے جو مارچ میں مکمل کر لیا جائے گا جبکہ اورنج لائن منصوبہ صوبائی حکومت سندھ کا ہے جس پر کام ہو رہا ہے ، گرین ، اورنج اور یلو لائن منصوبوں سے 10 لاکھ افراد کو آرام دہ سفری سہولتیں حاصل ہو سکیں گی جبکہ اسی برس یلو لائن منصوبے پر بھی کام کا آغاز کردیا جائے گا۔ ٹرانسپورٹ کے میگا پروجیکٹ کے تحت تیسرا روٹ 26 کلو میٹر طویل یلو لائن منصوبہ 24 مختلف علاقوں سے گزرے گا۔ یلو بس سروس قائدآباد ، داؤد چورنگی ، کورنگی انڈسٹریل ایریا، ڈیفنس سے ریگل چوک تک چلے گی۔ 1.5 لاکھ لوگ روزانہ اس سروس سے مستفید ہو سکیں گے اور 14 ارب روپے کی لاگت سے تکمیل تک پہنچے والے اس منصوبے میں کم و بیش 70 بسیں چلائی جائیں گی۔ریپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کے تحت ٹرانسپورٹ سروس میں ائیر کنڈیشنڈ بسیں چلیں گی اور منصوبے کے تمام روٹس ایک دوسرے سے منسلک ہوں گے جبکہ مسافر ایک ٹکٹ لینے کے بعد ہر لائن سے استفادہ حاصل کرسکے گا۔ ان تمام لائنوں پر خودکار نظام کام کرے گا جو کرایہ بھی خود وصول کرے گا جبکہ معذور اور معمر افراد کے لئے رعایتی ٹکٹ ہوگا۔