چین میں زیر زمین ایسا شہر سامنے آ گیا کہ دیکھ کر آپ کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آئے گا
بیجنگ(نیوزڈیسک) نصف صدی قبل چینی شہروں میں بننے والے زیر زمین بینکر اب لاکھوں لوگوں کی جانب سے مختلف کاموں کے لئے استعمال کئے جارہے ہیں اور کئی نے یہاں رہائش بھی اختیار کرلی ہے۔ ڈیلی میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ بینکرز 1960اور 1970کی دہائیوں میں سرد جنگ کی ممکنہ تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے بنائے گئے تھے، ان بینکرز کی تعداد 10ہزار بتائی جاتی ہے اور ان کے بنانے کا مقصد نیوکلیر حملے کی صورت میں چینی شہریوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا تھا۔ان بینکرز میں رہنے کے حالات زیادہ برے نہیںہیںلیکن یہاں صاف ہوا کا گزر نہ ہونے کی وجہ سے دم گھٹنے کا احساس ہوسکتا ہے۔یہاں پر رہنے والے افراد اپنے بیڈ روم اور دیگر کمرے شیئر بھی کرتے ہیں۔
ایک اطالوی فوٹوگرافر نے ان بینکرز کی تصاویر حال ہی میں جاری کی ہیں،آئیے آپ سے بھی شیئر کرتے ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ وہ 150لوگوں سے ملا ہے جس میں سے صرف 50نے اسے تصاویر بنانے کی اجازت دی ہے۔فوٹوگرافر کا کہنا ہے کہ ان افراد نے اپنے گھروں میں بتارکھا ہے کہ ان کی نوکریاں بہت شاندار ہیں اور وہ اعلیٰ شان گھروں میں رہتے ہیں اور ایسی تصاویر سامنے آنے کے بعد ان کاراز فاش ہوجائے گا۔
ایک طالبعلم ایسے ہی ایک بینکر میں بیٹھا کیلی گرافی بنارہا ہے۔
ایک طویل دن کے بعد چینی نوجوان بینکر میں بیلیرڈ سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔
ایک بچہ ایسے ہی زیر زمین بینکر میں بیٹھا کارٹون دیکھ رہا ہے۔
یہ دو چینی مرد بینکر میں رہتے ہیں جہاں وہ اپنے لیپ ٹاپ کا استعمال کررہے ہیں۔
یونیورسٹی کی دو طالبات ایک ایسے ہی بینکر میں رہتی ہیں۔